آسام۔ مسلمانوں کو ’جئے شری رام‘ کہنے کے لئے مجبور کرنے کا ویڈیو دیکھانے کے بعد‘ اہم ملزم گرفتار

,

   

ایک مقامی ڈیکا نے پولیس کے مطابق ”رام سینک برائے بار پیٹا ضلع“ کے تبصرہ کے ساتھ کچھ نوجوانوں کے ساتھ مارپیٹ کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا‘جو کہ ”پاکستان زندہ باد کہنے والے“ کو کچھ لوگوں کو سبق سیکھا یاجارہا ہے

گوہاٹی۔پولیس نے اسی ہفتہ آسام کے بارپیٹا ضلع میں ’جئے شری رام‘ کا نعر لگانے کے لئے مبینہ طور پر مسلم نوجوانوں کو مجبور کرنے کے والے گروپ کے اہم ملزم کو گرفتار کیاہے۔ بارپیٹا کے ایس پی رابن کمار نے انڈین ایکسپریس کو اس بات کی جانکاری دی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ”دیوجیت ڈیکا کو گرفتار کرلیاگیاہے۔ ائی پی سی کے دفعات295اے‘120بی‘153اے اور325 کے تحت پر مقدمہ درج کیاگیاہے“۔ مذکورہ ائی پی سی کے دفعات مذہبی نفرت پھیلانے‘ مجرمانہ سازش کرنے اور دشمنی کوفروغ دینے اور نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے خلاف عائد کئے جاتے ہیں۔

ایک مقامی ڈیکا نے پولیس کے مطابق ”رام سینک برائے بار پیٹا ضلع“ کے تبصرہ کے ساتھ کچھ نوجوانوں کے ساتھ مارپیٹ کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا‘جو کہ ”پاکستان زندہ باد کہنے والے“ کو کچھ لوگوں کو سبق سیکھا یاجارہا ہے۔کمار نے کہاکہ ”اس نے ویڈیو شیئر کیاتھا۔ اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ آیا ڈیکا حملہ کرنے والے ہجوم میں موجود تھا یانہیں تھا“۔

دیگر ملزمین کی بھی پولیس تلاش کررہی ہے۔ جمعرات کی رات کو شیئر کئے گئے ویڈیو ایک مسلم نوجوانوں جو اٹوررکشہ میں جارہا تھا کو روک پر ’جئے شری رام‘ اور ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیاگیا۔

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوے اشرف اسلام(19)اٹو میں بیٹھے اٹھ لوگوں میں سے یک نے کہاکہ منگل کی رات9بجے کے قریب واقعہ پیش آیاتھا۔انہوں نے ہاکہ ”جونیا سے ہم نے ببارپیٹاروڈ پر واقعہ ریلوے اسٹیشن جانے کیلئے اٹوجانے کے لئے اٹومیں بیٹھے۔

ہم نیپا ل ویلڈر کے کام کے لئے جارہے تھے۔ راستہ میں 15-20لوگوں نے گروپ نے ہمیں روکا اور ہمارے نام پوچھے۔ جب انہیں احساس ہوا کہ ہم تمام اٹھ مسلمان ہیں اور انہوں نے چلاتے ہوئے ہمیں ’جئے شری رام‘ کہنے پر مجبور کرنے لگے“۔

جب آپ ویڈیو دیکھیں گے تو آپ کو سمجھ میں ائے گا ہم میں سے ایک نے ’جئے شری رام‘ کہنے سے انکار کردیا اور ان لوگوں نے ہمیں دھمکایا۔پاکستان زندہ باد کہنے کا بھی ویڈیو میں استفسار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس سے ہم نے انکار کیا۔ میں نے انڈیالکھی ہوئی ٹوپی پہنی تھی او رمیں نے ان سے کہاکہ ”میں اپنے وطن ہندوستان سے محبت کرتاہوں“۔

انہوں نے دھمکایا او رپاکستان مردہ باد کہنے کے لئے زوردیا۔ میری دائیں آنکھ زخمی ہوگئی“۔

سوشیل میڈیا پر ویڈیو کے گشت کرنے کے ساتھ ہی ال آسام میناریٹی اسٹوڈنٹ یونین‘ اور نارتھ ایسٹ میناریٹی اسٹوڈنٹ یونین نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔

کانگریس ایم پی بارپیٹا عبدالخالق نے پولیس سے کاروائی کی مانگ کی۔ ڈیکا کا کہنا ہے کہ وہ رام سینا آسام کا بانی ہے۔

ایڈیشنل ایس پی بارپیٹا پی کے کاکاٹی نے انڈین ایکسپریس سے کہاکہ وہ فی الحال فوری طور پر تحقیقات کے بغیر تنظیم کے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔

پچھلے سال اکٹوبر میں رام سینا نے سماجی کارکن اکھل گوگوئی‘ یوایل ایف اے لیڈر جیتن دتا اور اے اے ایم ایس یو لیڈر عزیز الرحمن کے خلاف سٹیزن بل پر بند کے اعلان کے معاملے میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ بات چیت کے لئے فوری طور پر تنظیم کے اراکین دستیاب نہیں تھے