آسٹریلیا پر سمندری طوفانوں کے قہر کے نتیجہ میں شدید سردی

   

سڈنی ۔ 9فبروری ( سیاست ڈاٹ کام) گذشتہ ہفتہ استوائی سمندری طوفان کے آسٹریلیا کے شہر ڈیمین کو جو شمالی آسٹریلیا میں واقع ہے تباہ و برباد کرنے کے بعد ایک ذریعہ نے اتوار کے دن کہا کہ سمندری طوفان سے زبردست اور موسلادھار بارش ہوئی جس کے نتیجہ میں جنگلاتی آگ سے تباہ ملک میں سیلاب آگیا ۔ آسٹریلیا نے اس سمندری طوفان کا درجہ کم کر کے اسے درجہ چہارم کا ایک سمندری طوفان قرار دیا ہے ۔ لیکن ہفتہ کی رات دیر گئے موسلادھار بارش کے بعد اسے زمرہ تین میں شامل کردیا گیا ۔ اس سمندری طوفان کے ساتھ 195کلومیٹر فی گھنٹہ (121میل فی گھنٹہ ) کی تیز رفتار سے آندھی چل رہی تھی جس کی وجہ سے ہنگامی حالات نافذ کردیئے گئے ۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پورا ہفتہ بارش کا سلسلہ جنوب مغربی آسٹریلیا میں جاری رہا جس کی وجہ سے وسطی آسٹریلیا میں جہاں آبادی بہت کم ہے تیز رفتار آندھی چلی جس کی رفتار 100کلومیٹر فی گھنٹہ اور موسلادھار بارش کی وجہ سے سیلاب آنے کا اندیشہ ہے ۔ سمندری طوفان شہر ڈیمین کو بری طرح کمزور کرنے میں کامیاب رہا ۔لیکن سمندری طوفان پیشرفت کے ساتھ ساتھ کمزور ہوگیا ۔ کئی درخت گرپڑے ، گھروں کی چھتیں اُڑ گئیں اور برقی سربراہی ساحلی علاقوں کو متاثر ہوئیں ۔ دریں اثناء آسٹریلیا کے مشرقی ساحلی علاقے پر چھ دن کے وقفہ سے موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجہ میں نیو ساؤتھ ویلس اور کوئنس لینڈ لی کئی دریاؤں میں طغیانی آگئی اور 12سے زیادہ دریائیں سطح آب میں اضافہ کی وجہ سے خطرے کے نشان سے اوپر بہنے لگیں ۔ پولیس کے بموجب کئی موٹر سیکل سواروں کو بچالیا گیا جب کہ وہ سیلاب کے دوران زیر آب سڑکوں سے پوری احتیاط کے ساتھ گزر رہے تھے ۔ ایک کمسن لڑکا کمر برابر پانی سے پوری احتیاط کے ساتھ گزرتا ہوا دیکھا گیا ۔ ہنگامی خدمات کے بموجب انہیں سینکڑوں ٹیلیفون کالس وصول ہوئے جن میں مدد کی گذارش کی گئی تھی ۔