آسڑیلیا میں ہزاروں لوگ ”پانی کے جہاز“ میں پھنسے ہوئے ہیں

,

   

یہ ارٹانیا اور میگنفیکامغربی آسڑیلیائی بندرگاہ برائے فیرمنٹلی جو تیسرا واسکوٹی گاما کے ساتھ لنگر انداز ہے

چہارشنبہ کے روز مغربی آسڑیلیائی بندرگاہ پر تین کروز پانی کے جہازوں میں ہزاروں مسافرین پھنس گئے ہیں

کیونکہ عہدیداروں نے کرونا وائرس کے متعلق سابق میں کروز سے آنے والی ”شدید تباہی“ کے اپنے سابقہ عمل کو دہرانے سے انکار کرتے ہوئے انہیں کروز سے اترنے کی اجازت دینے سے انکار کردیاہے۔

یہ ارٹانیا اور میگنفیکامغربی آسڑیلیائی بندرگاہ برائے فیرمنٹلی جو تیسرا واسکوٹی گاما کے ساتھ لنگر انداز ہے۔

مغربی آسڑیلیا کے وزیر مارک میگووان نے چہارشنبہ کے روز میڈیا کو بتایا کہ ”ہماری ریاست کی سڑکوں کو متاثر کرنے کے لئے کسی مسافر یا عملے کو کسی بھی صورتحال میں جہاز سے اترنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے“۔

مذکورہ میگنفیکا منگل کے روز1700مسافرین کو لے کر فیر منٹلی کے لئے اس وقت روانہ ہواتھا جب اس کو روفیول کی اجازت ملی تھی‘

مگر اس وقت کروز کو واپس ہونا پڑا تھا جب دبئی میں بندرگاہ کی عدم فراہمی کے متعلق اس کو بتایا گیاتھا۔

درایں اثناء محکمہ صحت کے عہدیداروں نے ارٹنیا میں اس وقت 800مسافرین کی جانچ کی جب کشتی انتظامیہ کی جانب سے 25لوگوں کے شدید طور پر بیمار پڑنے کی جانکاری دی گئی تھی۔

آسڑیلیامیں کروز جہازوں سے آنے والے مسافرین کے ساتھ کرونا وائرس کی وباء جڑ گئی ہے