آندھرا کی ٹیچرنے 11سالہ اسٹوڈنٹ کو ”شرارت“ کرنے پر کیا زدوکوب۔ سر پر لگی چوٹیں

,

   

پہلے تو لڑکی کی ماں نے اس واقعے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور اسے “معمول کی سزا” سمجھا۔

حیدرآباد: آندھرا پردیش کے چتور ضلع میں جسمانی سزا کا ایک ہولناک معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک پرائیویٹ اسکول کی 11 سالہ طالبہ کی کھوپڑی میں اس وقت شدید فریکچر ہوا جب اس کی کلاس ٹیچر نے اسے “شرارتی” ہونے پر مارا۔

گہرا تشویشناک واقعہ 10 ستمبر کو پیش آیا جس نے حفاظت کے بارے میں سنگین شکوک و شبہات کو جنم دیا۔

لڑکی کی شناخت ستویکا ناگسری کے طور پر کی گئی ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہندی ٹیچر نے کلاس میں بدتمیزی کرنے کی سزا کے طور پر اسکول بیگ سے اس کے سر پر مارا۔

اس کی والدہ وجیتا بھی اسی اسکول میں کام کرتی ہیں۔ شروع میں، اس نے اس واقعے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور سوچا کہ یہ “سزا کی عام شکل” ہے۔

لیکن جب چھوٹی بچی کو بار بار سر میں درد کی شکایت ہونے لگی تو اس کے والدین اسے ایک پرائیویٹ اسپتال لے گئے۔ وہاں سے بچے کو خصوصی علاج کے لیے بنگلور ریفر کیا گیا۔

والدین حیران رہ گئے جب ایکسرے رپورٹس میں کھوپڑی ٹوٹی ہوئی دکھائی دی۔ میڈیکل ٹیسٹوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ٹیچر کے پرتشدد دھچکے سے فریکچر ہوا۔

پیر، 15 ستمبر کو ستویکا کے والدین نے ٹیچر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔ اسکول انتظامیہ نے معاملے کی باضابطہ تحقیقات شروع کردی ہیں۔

ایک اور مثال میں، اوڈیشہ کے ایک پرائمری سرکاری اسکول میں ایک اسسٹنٹ ٹیچر کو اس وقت معطل کر دیا گیا جب اس نے صبح کی نماز کے بعد اپنے پاؤں نہ چھونے کے الزام میں 31 طالبات کو پیٹا تھا۔

بچوں پر بانس کی چھڑی سے وحشیانہ حملہ کیا گیا جس سے ان میں سے کئی شدید زخمی ہوگئے۔ ایک بچہ تھوڑی دیر کے لیے ہوش کھو بیٹھا جبکہ دوسرے کو ابتدائی طبی امداد دی گئی۔