ائی آر سی ٹی سی اراضی برائے ملازمت معاملہ۔ ای ڈی نے لالو پرساد یادو سے 10گھنٹوں تک کی پوچھ تاچھ

,

   

جیسے ہی آر جے ڈی سربراہ گھر پہنچے‘ ان کی بیٹی او راجیہ سبھا ایم پی میسا بھارتی نے کہاکہ ”ملک پر اقتدار کررہے لوگ حکومت کی ایجنسیوں کا بیجا استعمال کررہے ہیں“۔


پٹنہ۔انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کے بعد پیر کی رات دیر گئے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادوگھر واپس لوٹے ہیں۔

صبح 11بجے لالو پرساد یادو ای ڈی دفتر پہنچے اور رات 9بجے تک وہاں پر موجود رہے جہاں پر ان سے آئی آر سی ڈی سی اراضی برائے ملازمت معاملے میں 10گھنٹوں تک عہدیداروں نے پوچھ تاچھ کی ہے۔

دن کے دوران لالو پرساد یادو کے حامی ای ڈی دفتر پر بڑی تعداد میں اکٹھا ہوئے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ‘ بی جے پی اور بہار چیف منسٹر نتیش کمار کے خلاف نعرے لگائے۔ آر جے ڈی رکن قانون ساز کونسل سنیل کمار سنگھ نے کہاکہ ”ای ڈی کی کاروائی انتہائی بدبختانہ ہے۔

لالو پرساد یادو 76 سال کے ہیں اور حال ہی میں ان کے ایک گردے کی تبدیلی عمل میں ائی ہے۔انہیں 10گھنٹوں تک ا ی ڈی دفتر میں روک دیاگیا۔یہ ایک غیر انسانی عمل ہے۔

یہ واقعہ شرمناک ہے۔سالوں سے وہ لالو پرساد یادو کے لئے مشکلات پیدا کررہے ہیں اور ہم بارہا کہہ رہے ہیں اس طرح چیزیں لوک سبھاانتخابات تک پیش ائیں گے۔

جیسے ہی آر جے ڈی سربراہ گھر پہنچے‘ ان کی بیٹی او راجیہ سبھا ایم پی میسا بھارتی نے کہاکہ ”ملک پر اقتدار کررہے لوگ حکومت کی ایجنسیوں کا بیجا استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے جسمانی طور پر ایک بیمار شخص کو 10گھنٹوں تک ای ڈی دفتر میں روکے رکھا۔ ہم نے دو سے تین مرتبہ دوائیاں اندر بھیجی ہیں“۔

تاہم بی جے پی لیڈٹر اور نئے ڈپٹی چیف منسٹر سمراٹ چودھری نے کہاکہ ”لالو پرساد یادو ایچ ڈی دیو ی گوڑا اور ائی کے گجرال کی وجہہ سے چارہ اسکام میں جیل گئے تھے‘ جو اس وقت کے وزیراعظم تھے اور سی بی ائی ان کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔

جب ائی آر سی ٹی سی اراضی برائے ملازمت اسکام ملک میں پیش آیا تب من موہن سنگھ کی حکومت نے ان کے خلاف ایف ائی آر درج کرائی اور معاملہ سی بی ائی او رای ڈی کو منتقل کردیاتھا“۔