ائی ایم ایف نے جی 20سے کہا‘ کرونا وائرس عالمی بحالی کے لئے خطرہ بن گیاہے

,

   

عالمی توسیع اس سال 3.3حدتک کا معمولی اضافہ ہے جو پچھلے سال 2.9فیصد کا تھا

ریاض۔پہلی سے کمزور عالمی معیشت کو کرونا وائرس کی وباء متاثر کرسکتی ہے‘ اتوار کے روز انٹرنینشل مانیٹری فنڈ(ائی ایم ایف) نے اس بات کا انتبادہ یا ہے‘ وہ جی 20کے معاشی سربراہان سے معاشی کو لہر کو متاثرکرنے کے متعلق تبادلہ خیال کیاہے۔

عالمی توسیع اس سال 3.3حدتک کا معمولی اضافہ ہے جو پچھلے سال 2.9فیصد کا تھا’ائی ایم ایف چیف کرسٹالینا جارجیا نے جی 20فینانس منسٹران اور سنٹرل بینک گورنرس سے ریاض میں دو روزتک بات چیت کے بعد یہ بات کہی ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ”یہ سی او وی ائی ڈی 19وائرس‘ ایک عالمی ایمرجنسی ہے‘کی وجہہ سے چین میں معاشی سرگرمیوں میں خلل پڑا ہے اوربحالی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے“۔

نئے وائرس کے پھیلنے کے متعلق چوکسی بڑھ گئی ہے کیونکہ چین نے لاکھوں لوگوں کو اس کے پھیلنے سے روکنے کے لئے مقفل کرکے رکھ دیا ہے اور ساتھ میں اس کے معاشی اثرات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

اب تک اس وائرس کی وجہہ سے چین میں مرنے والوں کی تعداد 2442ہوگئی ہے‘ ٹرانسپورٹریشن پر روک نے کارو بار کو متاثر کیاہے اور وائرس کے خوف نے کاروباریوں کو اپنے دروازے بند کرنے پر مجبور کردیا ہے۔

انہوں نے ریاض میں موجود لوگوں کو بتایا کہ اس وباء کی وجہہ عالمی توسیع میں 0.1فیصد کی صفائی ہوئی ہے اور اس سال چین کی ترقی 5.6فیصد تک محدود رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”میں جی 20کو اس بات سے اگاہ کررہی ہوں کہ وائرس کا چین میں بدستور اضافہ ہوتا رہا تو اس کا اثر دنیا پر پڑے گا“۔

عالمی معیشت کی بحالی کے لئے مذکورہ ائی ایم ایف کے ایک”وی نما سلسلہ وار بحالی“ کی تیاری میں ہے مگر تیزی کے ساتھ پھیل رہے وائرس نے غیرمعمولی حالات پیدا کردئے ہیں‘ انہوں نے سعودی عرب میں اجلاس کے دوران معاشی لیڈران پر زوردیاکہ وہ ”زیادہ منفی منظرنامے کے لئے تیاری کریں“۔

عالمی ٹیکس نظام کے متعلق اور 2020کے اختتام تک کے عصری دور میں ایک رائے قائم کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔