اب کی جا رہی ہے مہاراشٹر میں کی جارہی ہے این آر سی کی تیاری، فڑنویس حکومت سوالات کے گھیرے میں

,

   

ریاست مہاراشٹر کی وزارت داخلہ نے نوی ممبئی پلاننگ اتھارٹی سے ایک حراستی مرکزکی تعمیر کے لیے زمین فراہم کرنے کوکہاہے۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ آسام کے بعد اب حکومت، مہاراشٹرمیں بھی این آرسی کے ذریعہ غیرملکی باشندوں کی نشاندہی کرکے انہیں نظربند کرنے کے لیے مراکزبنانے کی تیاری کررہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ امور ، مہاراشٹر نے مہاراشٹر سٹی اینڈ انڈسٹری ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں نوی ممبئی میں دو سے تین ایکڑاراضی دینے کو کہا گیا ہے۔ نوی ممبئی ، ممبئی سے صرف 20 کلومیٹر دور ہے۔

وہیں مہاراشٹر حکام نے  وضاحت کی ہے کہ  حراستی مرکز کی تعمیر کے سلسلہ میں زمین کی  نشاندہی کے معاملہ کا این آرسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ممبئی پولیس نے غیرقانونی طورپرپاسپورٹ بنانے والے شہریوں کو حراست میں رکھنے کے لیے حراستی مرکز بنانے کی  تجوز پیش کی تھی جس کے بعد جولائی 2017 میں ہی سلسلہ میں کارروائی کا آغاز کیاگیاتھا اور اس حراستی مرکز کا این آر سی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

کتنے شہریوں نے این آرسی کی دی تھی درخواست

ہم آپ کو بتادیں کہ آسام کی این آر سی فہرست میں شامل ہونے کے لئے 3کروڑ30 لاکھ 27ہزار661 شہریوں نے درخواستیں داخل کی تھی۔ جن میں سے 3 کروڑ11 لاکھ 21 ہزار4 شہریوں کواین آرسی فہرست میں شامل کیا گیاہے۔جبکہ 19لاکھ ،6 لاکھ 657 شہریوں کا نام این آرسی فہرست میں شامل نہیں کیاگیاہے۔

یہ 19 سے زیادہ شہریوں کے لئے تشویش کا باعث ہے جنہیں این آر سی سے خارج کردیا گیا ہےلیکن یہ حتمی فیصلہ نہیں ہے۔ ان شہریوں کو اس فیصلہ کے خلاف اپیل کرنےکا اختیاردیاگیاہے۔ایسے میں لوگ این آر سی میں نام شامل نہ ہونے پرسپریم کورٹ ، ہائی کورٹ کے علاوہ غیرملکی ٹربیونل سے اپیل کرسکتے ہیں۔اتناہی نہیں قانونی عمل پورا ہونے تک حکومت ان شہریوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریگی۔

آسام کی بی جے پی حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ جن لوگوں کے نام این آر سی کی فہرست میں شامل ہیں ان کو خارج نہیں کیا جائے گا جب تک غیر ملکی ٹریبونلزانہیں غیرقانونی تارکین وطن قرارنہیں دیتاہیں۔ آسام کے سی ایم سربانند سونووال نے کہا کہ ریاستی حکومت ایسے لوگوں کو ہر ضروری مدد فراہم کرے گی، جن کے نام فہرست میں شامل نہیں ہیں۔