اترپردیش میں سیاسی ریاضی کیلئے کانگریس سے دُوری

,

   

ایس پی ۔ بی ایس پی اتحاد کا واحد مقصد بی جے پی کو شکست دینا : اکھیلیش یادو

کولکتہ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے کہا ہے کہ وہ کانگریس کے صدر راہول گاندھی کی بے پناہ عزت کرتے ہیں اور کانگریس نے بی جے پی کو شکست دینے کے لئے ایس پی ۔ بی ایس پی کے اتحاد میں سیاسی ریاضی کی وجہ سے شمولیت اختیار نہیں کی ہے اور اترپردیش کی سیاسی صورتحال کے تحت اس نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ اکھیلیش یادو نے مستقبل میں کانگریس کے اتحاد کے امکانات کو مسترد نہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے تعلقات بہتر ہیں لیکن انہیں خوشی ہوگی کہ ہندوستان کا آئندہ وزیراعظم ان کی ریاست سے ہو۔ کانگریس کے ساتھ انتخابات میں کام کرنے کے امکانات کے ضمن میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے اکھیلیش نے کہا کہ فی الحال اس کا جواب نہیں دے سکتے تاہم انتخابات کے بعد اس کا جواب دیں گے، لیکن میں اتنا کہہ سکتا ہوں کہ ہندوستان ایک نئے وزیراعظم کا خواہاں ہے جس کا انتخاب ہم انتخابات کے بعد کریں گے۔ 19 جنوری کو یہاں منعقدہ ریالی میں شرکت کیلئے پہونچے اکھیلیش یادو اس موقع پر خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے خصوصی گفتگو کررہے تھے، اس دوران انہوں نے اترپردیش میں نشستوں پر انتخابات پر کامیابی کے حوالے سے کہا کہ انتخابات میں اگر آپ نشستوں کی تعداد کا تجزیہ کریں اور یہاں ان کا اتحاد زیادہ نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہا تو پھر خود بہ خود بی جے پی کو سبقت حاصل نہیں ہوگی۔ بی جے پی یہاں نشستوں کے اعداد و شمار کے اپنی ریاضی کو مستحکم کرنے کی کوشش کررہی ہے اور ہمارا اتحاد بھی سیاسی ریاضی کو بہتر بنانے میں مصروف ہے۔ 2017ء میں جب وہ اترپردیش کے چیف منسٹر تھے، ان کے دور میں ترقیاتی کاموں کے باوجود انہیں اسمبلی انتخابات میں شکست ہوئی تھی، اس ضمن میں کئے گئے استفسار کا جواب دیتے ہوئے اترپردیش کے سابق چیف منسٹر اکھیلیش یادو نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے باوجود ان کی جماعت سیاسی ریاضی کو بہتر انداز میں سمجھ نہیں پائی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے نتیجہ کی وجہ سے انہوں نے اس مرتبہ بہوجن سماج پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے ساتھ سیاسی ریاضی کو بہتر کرتے ہوئے کانگریس کیلئے دو نشستیں چھوڑ دی ہیں۔ یاد رہے کہ 2017ء کے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی اور کانگریس نے اتحاد کیا تھا ، لیکن اس اتحاد کو بی جے پی کے خلاف شکست ہوئی تھی۔ اکھیلیش کے بموجب اس مرتبہ سیاسی ریاضی کو بہتر کرنے کیلئے اترپردیش میں ایس پی اور بی ایس پی کا اتحاد ہوا ہے اور اس کا واحد مقصد بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ دوسری جانب ایس پی ۔ بی ایس پی کے اتحاد کے برعکس ہندوستان کی سب سے بڑی اور قدیم پارٹی کانگریس نے اترپردیش میں تمام 80 لوک سبھا نشستوں پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلہ کی وجہ سے مذکورہ اتحاد کے اس منصوبہ کو دھکہ لگا ہے جس میں وہ کانگریس کے ساتھ اتحاد کا راستہ کھلا رکھنا چاہتی تھی۔