احتجاج شروع کرنے طبی ملازمین کی منصوبہ بندی

   

کورونا مریضوں کے علاج کے دوران سہولتوں کی عدم فراہمی پر اظہار ناراضگی
حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ میں طبی عملہ کی جانب سے احتجاج شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جانے لگی ہے ۔ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت کی جانب سے ریاست تلنگانہ کے ڈاکٹر س ‘ نرس اور لیاب ٹیکنیشنس کو کورونا وائرس کے علاج کے دوران سہولتوں کی فراہمی نہ کئے جانے کے سبب طبی عملہ متاثر ہونے لگا ہے اور دواخانوں میں خدمات انجام دینے والے عملہ کے افراد خاندان کورونا وائرس کا شکار ہونے لگے ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے طبی عملہ کو سہولتوں کی فراہمی کے احکامات جاری نہ کئے جانے کی صورت میں ریاستی حکومت کے رویہ کے خلاف طبی عملہ احتجاج کا آغاز کرے گا تاکہ حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کروائی جاسکے ۔ ریاستی حکومت کے رویہ سے نالاں طبی عملہ نے بتایاکہ ریاست کے محکمہ صحت سے تعلق رکھنے والا عملہ جو کہ ریاست کے مختلف دواخانوں میں خدمات انجام دے رہا ہے ان میں اب تک 10 افراد کی کورونا وائرس سے موت واقع ہوچکی ہے اور 2000 سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں لیکن اس کے باوجود ریاستی حکومت طبی عملہ کے مسائل کی یکسوئی کے بجائے انہیں ان کے حال پر چھوڑے ہوئے ہے۔ ریاستی حکومت کے محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ ملازمین کی جانب سے ہڑتال یا احتجاج کے سلسلہ میں کوئی نوٹس موصول نہیں ہوئی ہے لیکن عہدیدار اس بات سے واقف ہیں کہ ڈاکٹرس‘ نرس اور دیگر طبی عملہ کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔سرکاری دواخانوں میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرس نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تمام مسائل سے واقفیت کے باوجود انہیں حل کرنے کے بجائے نظر انداز کیا جارہا ہے۔ سرکاری دواخانوں میں خدمات انجام دینے والے عملہ کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے محکمہ صحت کے تحت موجود سرکاری دواخانوں میں خدمات انجام دینے والا عملہ کورونا وائرس سے متاثر ہورہا ہے جبکہ خانگی دواخانوں سے اس طرح کی شکایات موصول نہیں ہورہی ہیں اور نہ ہی وہ متاثر ہو رہے ہیں جس کی وجہ خانگی دواخانو ںمیں بہتر سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ محفوظ رکھنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جبکہ سرکاری دواخانو ںمیں عملہ کے تحفظ کے سلسلہ میں کوئی منظم حکمت عملی نہیں ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت کی جانب سے اس جانب توجہ دی جا رہی ہے۔ حکومت تلنگانہ نے سرکاری دواخانو ںمیں خذمات انجام دینے والے عملہ کو پی پی ای کٹس کے علاوہ دیگر سہولتوں کی فراہمی کے اعلانات کئے ہیں لیکن اس کے باوجود ڈاکٹرس اور دیگر طبی عملہ کا کہناہے کہ ریاستی حکومت کے اعلانات محض اعلان ہیں ان پر مؤثر عمل آوری نہیں کی جا رہی ہے۔