اخلاقی پولیس۔مسلم طالب علم اور اس کی دوست پر کرناٹک میں حملہ: 6کی گرفتاری

,

   

موکا سرینواس کالج کے بی ایس سی اسٹوڈنٹ محمد یسیٰن اور ان کی کلاس کی ساتھی طالبہ جس کا دوسرے مذہب سے تعلق ہے ’پر حملہ کیاگیاہے


دکشن کناڈا۔مذکورہ ضلع کے سورتکھال ٹاؤن میں اخلاقی پولیس کے ایک کیس کے ضمن میں چھ لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے‘ اس بات کی جانکاری پولیس نے دی ہے۔

سورتکھال پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کی رات دیر گئے یہ واقعہ پیش آیا۔گرفتاری ہوئے لوگوں کی شناخت پرہلاد‘ پرشانت‘ گروپرساد‘ پرتیش‘ بھارت اور سوکیش کے طو رپرہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ محمد یسیٰن نے مذکورہ لڑکی کو اس کے گھر رات 10بجے کے قریب اپنے بائیک پر لے جاکر چھوڑا۔ مذکورہ ملزم افراد کو لڑکی کے گھر کے قریب میں موجود تھے‘ انہیں روکا اور لڑکے کے نام کے متعلق جانکاری حاصل کی‘ اورلڑکی کو چھوڑا پر اس کی پیٹائی کردی۔

یسیٰن کی پیٹائی کے دوران لڑکی کو غلط طریقے سے چھونے اور دھمکانے کا بھی انہوں نے کاکام کیاتھا۔بعدازاں متاثرین نے ملزم افراد کے خلاف شکایت درج کرائی۔

پولیس اس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ خیال رہے کہ اخلاقی پولیسنگ کے دکشن کناڈا میں بڑھتے معاملات پر چیف منسٹر بسوارج بومیا سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہو ں نے کہاکہ تھا کہ دونوں فریقین پر اس کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اگر جذبات مجروح ہوں گے تو کاروائی اور ردعمل بھی پیش ائے گا۔

اس بیان کی مختلف تنظیموں اور جہدکاروں کی جانب سے مذمت کی گئی اور ان کا کہنا تھا کہ بومیا کا غیرجابندارتبصرہ اخلاقی پولسینگ میں ملوث افراد کی حوصلہ افزائی کا سبب بنے گا