اراضی تنازعہ میں زخمی نوجوان فوت

   

کوہیر کی عوام میں غم و غصہ، مفرور مزید دو ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ
کوہیر ۔ 16 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کوہیر منڈل کے موضع مینارپلی میں واقع سروے نمبر 41/A سرکاری اراضی کو لے کر چند دنوں سے تنازعہ چل رہا تھا، 12 ڈسمبر 2023 کو اس اراضی کو لے کر موضع مینارپلی کے چند لوگ کوہیر کے نوجوانوں پر حملہ کردیا تھا جس کی وجہ سے تینوں سگے بھائی شدید زخمی ہوگئے تھے۔ سرکل انسپکٹر پولیس ظہیر آباد بی راج کمار نے اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوہیر کے متوطن محمد اشرف علی سابق کوآپشن ممبران کے دو سگے بھائی محمد رحمت علی محمد برکت علی عمر 35 سال اپنی زمین پر گئے ہوئے تھے کہ اچانک موضع مینارپلی کے 11 افراد مہلک ہتھیاروں سے ان پر حملہ کردیا جس کی وجہ سے تینوں بھائی شدید زخمی ہوگئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ چند روز قبل ہاسپٹل سے ڈسچارج ہوکر اپنے گھر کو آگئے تھے، آج صبح اچانک محمد برکت علی کو سر میں چکر آنے کی وجہ سے کوہیر گورنمنٹ ہاسپٹل علاج کے لئے لے گئے تھے وہاں ڈاکٹروں نے ظہیر آباد ایریا ہاسپٹل روانہ کردیا پھر وہاں سے بھی ڈاکٹر نے سنگاریڈی روانہ کردیا۔ محمد برکت علی عمر 36 سال راستہ میں ہی اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکے کیونکہ ان کے سر پر اندرونی چوٹیں آئی تھیں۔ ظہیر آباد گورنمنٹ ہاسپٹل میں پوسٹ مارٹم کے بعد نعش کو ورثہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔ اس کیس میں ملوث جملہ 11 افراد پر قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ 9 افراد کو عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔ مابقی 2 افراد عبدالقدیر سابق سرپنچ، وینکٹ رام ریڈی سر پنچ فرار ہوگئے ہیں۔ آج ان کی گرفتاری کے لئے ایک اسپیشل ٹیم تشکیل دی گئی۔ وہ بہت جلد پولیس کی تحویل میں ہوں گے ۔ اس موقع پر کوہیر میں محمد برکت علی کی موت پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور دونوں فرار مجرموں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔