ارشادات حضرت اما م جعفر صادقؓ

   

٭ حضرت امام جعفر صادقؓ نے فرمایاجوشخص یہ کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی خاص شے پر موجود ہے یاکسی شے سے قائم ہے وہ کافر ہے ٭ فرمایا کہ جس معصیت سے قبل انسان میں خوف پیدا ہو وہ اگر توبہ کرلے تواس کو اللہ تعالیٰ کاقرب حاصل ہوتا ہے۔اورجس عبادت کی ابتداء میںمامون رہتا اورآخر میں خود بینی پیداہونا شروع ہوتو اس کا نتیجہ بعد الٰہی کی شکل میں نمودار ہو تاہے اورجوشخص عبادت پر فخر کرے وہ گنہگار اورجومعصیت پر اظہار ندامت کرے وہ فرمانبردار ہے٭ کسی نے آپ سے سوال کیا صبر کرنے والے درویش اورشکر کرنے والے مالدار میں سے آپ کے نزدیک کون افضل ہے؟آپ نے فرمایا کہ صبر کرنے والے درویش کواس لئے فضیلت حاصل ہے کہ مالدار کوہمہ اوقات اپنے مال کا تصورر ہتاہے اوردرویش کو صرف اللہ تعالیٰ کاخیال۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے کہ ’’توبہ کرنے والے ہی عبادت گزار ہیں‘‘ ٭ آپ فرماتے ہیں کہ ذکرِ الٰہی کی تعریف یہ ہے کہ جس میں مشغول ہونے کے بعد دنیا کی ہر شئے کوبھول جائے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہر شے کانعم البدل ہے ٭ وَاللّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْـمَتِهٖ مَنْ يَّشَآءُکی تفسیر کے سلسلہ میں آپ کا قول ہے کہ اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت سے خاص کرلیتاہے ۔یعنی تمام اسباب ووسائل ختم کردیئے جاتے ہیں تاکہ یہ بات واضح ہوجائے کہ عطائے الٰہی بلاواسطہ ہے نہ کہ بالواسطہ۔