ارشد مدنی۔ ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کیاجائے گا‘ ثالثی کی کوشش ناکام کیونکہ ہندوفریقین نے شامل ہونے سے کیاانکار۔ ویڈیو

,

   

ثالثی کی پہل کے لئے سپریم کورٹ کی تقرر کردہ کمیٹی کا مدنی ایک حصہ ہیں۔

نئی دہلی۔ الگے کچھ دنوں میں متوقع ایودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو قابل احترام قراردیتے ہوئے‘ جمعیت علمائے ہندکے صدر ارشد مدنی نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ دونوں فریقین کو چاہئے کہ وہ ثالثی کی پہل کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے درمیانی راستے کی تلاش کی ضرورت ہے‘

مگر اس معاملے میں مذکورہ ”ہندوفریقین اپنے مطالبات سے نیچے آنے کے لئے تیار نہیں ہیں“۔

ثالثی کی پہل کے لئے سپریم کورٹ کی تقرر کردہ کمیٹی کا مدنی ایک حصہ ہیں۔

مدنی نے کہاکہ”ہم رام چبوتری کو تسلیم کرنے کے لئے تیار تھے حالانکہ رام چبوترہ‘ رام بھنڈرا اور سیتا رسوائی مذکورہ متنازعہ وقف اراضی کے تحت ائی ہے۔

مگر ہندو فریقین اپنے دعوؤں سے دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں ہے‘ جو تین گنبدان پر مشتمل حصہ ہے اور صحن جہاں پر بابری مسجد کھڑی تھی‘ اور جہاں پر مسلمان نماز ادا کررہے تھے“۔

انہوں نے کہاکہ”ہندوستان کاقانون وقف اس کو(بابری مسجد) کو دینے کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ شرعی قانون سے وہ مسجد ہے۔

تاہم ہندوستان فریقین اپنے مطالبات سے نیچے آنے کو تیار نہیں ہیں۔اس سے ہمارے پاس سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنے کے لئے علاوہ دوسرا راستہ بچا نہیں ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”قانون‘ انصاف اور شفافیت کے مطابق بابری مسجد ہمیشہ ایک مسجد ہی باقی رہے گی“