ارنب گوسوامی کے خلاف خودکشی کے لئے اکسانے کے معاملے میں حکومت نے سی ائی ڈی کی تازہ تحقیقات کے احکامات جاری کئے ہیں

,

   

ہوم ڈپارٹمنٹ مہارشٹرا نے ایک کرائم انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ(سی ائی ڈی) کو ارنب گوسوامی اور دیگر دو لوگوں کے خلاف علی باغ میں 2018مئی کے روز دستیاب نعشیں جو 53سالہ انوے نائیک اور ان کی ماں کومود نائیک پر مشتمل تھیں

کو مبینہ طور پر خودکشی کے لئے اکسانے کے معاملے کی جانچ کے احکامات جاری کئے ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت حکومت میں رائے گڑ پولیس نے اس کیس کو بند کردیاتھا اور اب اس کی ریاستی سی ائی ڈی دوبارہ تحقیقات کرے گی۔

ہوم منسٹر انل دیشمکھ نے کہاکہ نائیک کی بیٹی ادنیا نے مجھ سے شکایت کی ہے کہ علی باغ پولیس نے ارنگ گوسوامی کے ریپبلک ٹی وی نیو ز چیانل کی جانب سے بقایہ جات کی عدم ادائیگی کی جانچ نہیں کی ہے‘

جس کی وجہہ سے میرے کاروباری والد او ردادی مئی2018میں خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”میں اس معاملے کی ایک سی ائی ڈی سے دوبارہ تحقیقات کا حکم دیتاہوں“۔

ارنب گوسوامی اور دیگر دو لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کے لئے ناکافی شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے مقامی پولیس نے پچھلے سال اس معاملے کو بند کردیاتھا

۔ ممبئی نژاد انٹریرڈیکوریٹر فورم کانکورڈ ڈیزائن کی ایم ڈی تھی انویااور ان کی والد فرم میں بورڈ آف ڈائرکٹرس میں شامل تھیں۔

ریپبلک ٹی وی نے قبل ازیں کہا ہے کہ اس نے کانکارڈ ڈیزائن کے تمام بقایہ جات کی ادائیگی کردی ہے۔

ادنیا کا دعوی ہے کہ گوسوامی کی جانب سے 83لاکھ کی رقم جو ادا نہیں کی گئی ہے اس کی پولیس نے جانچ نہیں کی ہے جس کی وجہہ سے مذکورہ خودکشیاں انجام پائی ہیں