استعفیٰ ہریش راؤ کا ڈرامہ ، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا تبصرہ

   

بی آر ایس قائد کی نئی سیاسی چال، 15 اگست تک کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے کا اعلان
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ہریش راؤ کے استعفیٰ مکتوب کو محض ایک ڈرامہ قرار دیا اور کہا کہ ہریش راؤ نے قانونی طریقہ کار کے مطابق استعفیٰ تیار نہیں کیا ہے ۔ کانگریس پارٹی کے سوشیل میڈیا گروپ سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ ہریش راؤ کے مکتوب کو استعفیٰ نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے اسپیکر کے طئے شدہ فارمیٹ کے تحت اپنا استعفیٰ نہیں دیا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ جب کبھی ہریش راؤ دھوکہ دینا چاہتے ہیں تو وہ سیدھے یادگار شہیدان تلنگانہ پہنچ جاتے ہیں۔ ہریش راؤ نے یادگار شہیدان تلنگانہ کو دھوکہ دہی کے مرکز میں تبدیل کردیا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہریش راؤ کو گزشتہ کئی برسوں میں یادگار شہیدان تلنگانہ پر خراج پیش کرنے کا خیال کیوں نہیں آیا۔ اقتدار کے دوران وہ کبھی بھی یادگار نہیں پہنچے اور انہیں شہیدوں کی یاد نہیں آئی ۔ چیلنج کے نام پر ایک تفصیلی خط لکھتے ہوئے اسے مکتوب استعفیٰ ظاہر کر رہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ہریش راؤ نے اپنے ماما کے سی آر کے کہنے کے مطابق اپنا مکتوب تیار کیا۔ اسپیکر کے فارمیٹ کے بغیر استعفیٰ کا مکتوب قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریش راؤ استعفیٰ کے نام پر اپنی سیاسی چال بازی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہیں اپنی ہوشیاری استعفیٰ کے مکتوب کی اسپیکر فارمیٹ کے تحت تیار کرنے میں دکھانی چاہئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہریش پھر ایک بار کہہ رہا ہوں کہ میں آپ کے چیلنج کو قبول کرتا ہوں ۔ 15 اگست سے قبل کسانوں کے دو لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات معاف کئے جائیں گے اور آپ اپنا استعفیٰ تیار رکھیں۔ چیف منسٹر کے مطابق کسانوں کے قرضہ جات کی معافی پر 30 تا 40 ہزار کروڑ کا سرکاری خزانہ پر بوجھ ہوگا۔ واضح رہے کہ ہریش راؤ نے تلنگانہ دانشوروں کو استعفیٰ کا مکتوب حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن کوئی بھی دانشور موجود نہیں تھا ، لہذا انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو اپنا مکتوب حوالے کردیا۔ 1