اسرائیلی قیدیو ں کے لواحقین کا اسرائیلی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ

   

تل ابیب : غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے لواحقین نے اسرائیلی پارلیمنٹ (Knesset) کے سامنے مظاہرہ کیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے زیر حراست قیدیوں کی جلد از جلد وطن واپسی کی جائے۔سینکڑوں مظاہرین مغربی القدس میں اسرائیلی پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوئے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو جلد از جلد مکمل کرنے کے اپنے مطالبات کا اعادہ کیا۔غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی تصویریں اٹھائے ہوئے مظاہرین نے ایک ساتھ اور بلند آواز میں “قیدیوں کو ابھی اور زندہ گھر واپس لوٹنا چاہیے” کے نعرے دہرائے اور نعرے لگائے کہ جنگ جلد از جلد بند ہونی چاہیے اور قیدیوں کو باہمی طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی جگہ پر لگائے گئے خیموں اور قیدیوں کی رہائی کے مطالبات کرنے والے بینرز نے بھی توجہ مبذول کرائی۔مظاہرین نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ قیدیوں کا تبادلہ ابھی تک نہیں ہوا اور قیدی ابھی تک حماس کے ہاتھ میں ہیں۔غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے حملوں کے بعد 24 نومبر کو چار دن کے لیے اور بعد میں مزید تین دن کے لییفائر بندی کی گئی تھی۔