اسرائیل بچوں کے قتل عام اور نسل کشی کیلئے جوابدہ:اردغان

,

   

انقرہ : ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ “اسرائیلی حکمرانوں کو نسل کشی کی حقیقت کو چھپانے کی کوشش کرنے کے بجائے غزہ میں مرنے والے بچوں کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔صدر اردغان نے ان خیالات کا اظہار سفیروں کے اعزاز میںافطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اردغان نے کہا کہ ماہ رمضان (11 مارچ تا 9 اپریل) جو کہ امن کا مہینہ ہیلیکن اس وقت غزہ کے حالات کی وجہ سے سے اداسی کے ساتھ ماہ رمضان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔غزہ اور مقبوضہ علاقوں میں 5 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں میں ہمارے 32 ہزار بھائی شہید ہوئے۔ 73 ہزار فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں غزہ دنیا کے سب سے بڑے بچوں اور خواتین کے قبرستان میں تبدیل ہو گیا۔ جب ہم اس طرح کی بات کرتے ہیں تو (اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن) نیتن یاہو اور ان کا قریبی حلقہ پریشان ہو جاتا ہے۔ انہوں نے ہر طرح سے کوشش کی لیکن وہ طیب ایردوان کو حق اور سچ کا نعرہ لگانے سے کبھی نہیں روک سکے سکیں گے۔وہ ہمیں قاتل کو قاتل کہنے سے نہیں روک سکتے۔ اسرائیلی حکمرانوں کو نسل کشی کی حقیقت چھپانے کی بجائے غزہ میں مرنے والے بچوں کا احتساب کرنا چاہیے۔ “جن لوگوں نے کچھ آٹا، شاید ایک روٹی خریدنے کے لیے قطار میں کھڑے بے گناہ شہریوں کا قتل عام کیا، ان کے پاس ہمارے کہنے کو کچھ نہیں ہے۔صدر نے کہا کہ ترکیہ اب سے اپنے فلسطینی بھائیوں کی حفاظت کرے گا جیسا کہ اس نے اب تک کیا ہے اور یہ کہ وہ ظالموں کے خلاف یقینی طور پر پیچھے نہیں ہٹے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب پر مقتول فلسطینی بچوں کا قرض ہے اور یہ قرض ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی ادا کیا جا سکتا ہے۔