اسرائیل نے ایران پر ڈرونس داغے ‘ ہوا میں مار گرانے ایران کا دعوی

,

   

امریکہ نے اسرائیلی حملے کی توثیق کی ۔ تمام جوہری تنصیبات محفوظ ۔ دفاعی نظام کو فعال کردیا گیا ۔ تہران و دیگر ائرپورٹس سے پروازیں معطل

تہران : ایران نے دعوی کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کی جانب سے داغے گئے کئی رونس کو ہوا ہی میں مارگرایا ہے ۔ امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے یہ ڈرونس داغے تھے ۔ کہا جا رہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ پہلے اسرائیل نے ایرانی جرنیلوں کو شام میں فضائی حملہ کرتے ہوئے ہلاک کردیا تھا جس کے بعد ایران نے اسرائیل کے خلاف ڈرونس اور میزائیل داغے تھے ۔ اب اسرائیل نے ایران کے خلاف ڈرونس داغے تھے جن کو ہوا میں مارگرانے کا ایران نے دعوی کیا ہے ۔ حالانکہ امریکہ نے اس حملے کی توثیق کی ہے لیکن دونوں ملکوں کے میڈیا میں اس واقعہ کی سنگینی کو گھٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے کئی شہروں میں فضائی دفاعی نظام کو متحرک کردیا تھا ۔ سرکاری میڈیا نے یہ بات بتائی ۔ سرکاری ٹی وی پر کہا گیا تھا کہ اصفہان کے قریب کچھ دھماکے سنائی دئے ہیں جو ایران کا تیسرا بڑا شہر ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ایران کے کئی نیوکلئیر ٹھکانے اصفہان صوبے میں واقع ہیں جن میں نتانز کا ٹھکانہ بھی شامل ہے جہاں ایران کی یورانیم افزودگی کا پروگرام جاری ہے ۔ کہا گیا ہے کہ اصفہان میں ایرانی نیوکلئیر تنصیبات مکمل محفوظ ہیں۔ حالانکہ کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ میزائیل داغے گئے ہیں جبکہ ایران نے کہا کہ اس نے کئی ڈرونس کو مار گرایا ہے تاہم کوئی میزائیل حملہ نہیں کیا گیا ہے ۔ ایران کی خلائی تحقیق ایجنسی کے ترجمان حسین دلاریان نے بتایا کہ کئی ڈرونس کو ملک کے فضائی دفاعی نظام نے مار گرایا ہے اور فی الحال کسی میزائیل حملے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ اسرائیلی حکومت اور فوج نے ابھی تک ان حملوںپر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔ ایران سے متعلق فوجی کارروائیوں کے تعلق سے اسرائیلی حکام شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتے ہیں۔ تہران کے امام خمینی انٹرنیشنل ائرپورٹ سے تمام پروازوں کو بند کردیا گیا ہے ۔ امریکی وفاقی ہوابازی انتظامیہ نے یہ اطلاع دی تھی ۔ عرب امارات اور دوبئی کی بھی کچھ پروازیں جو ایران میں پرواز کر رہی تھیں انہوں نے اچانک ہی اپنے راستے تبدیل کرلئے ۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے ڈرونس و میزائیل حملوں کا جواب دینے کا انتباہ دیا تھا ۔ اس دوران ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ اصفہان شہر میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ایرانی جوہری تنصیبات کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا جوہری تنصیبات “مکمل طور پر محفوظ” ہیں جب کہ ایک امریکی اہلکار نے ’سی این این‘ کو بتایا کہ اسرائیل نے ایران کے اندر حملہ کیا لیکن نیوکلیئر مراکز کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔تسنیم خبر رساں ادارے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ان تنصیبات میں پیش آنے والے واقعے کے بارے میں کچھ غیرملکی میڈیا میں شائع ہونے والی معلومات غلط ہیں۔قبل ازیں ایرانی العالم ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ تبریز میں دھماکوں کی آوازیں فضائی دفاعی ذرائع کی وجہ سے آئیں اور شہر میں زمین پر کوئی دھماکہ نہیں ہوا۔ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’ارنا‘ کے مطابق ملک کے مرکز میں کم از کم ایک دھماکے کی اطلاعات کے بعد ایران نے کئی صوبوں میں اپنے فضائی دفاع کو فعال کر دیا۔ مہر خبررساں ایجنسی نے شپنگ حکام کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ تہران سمیت متعدد ہوائی اڈوں پر کمرشل پروازیں بھی معطل کر دی گئی ہیں۔ذرائع نے ایرانی فارس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اصفہان شہر میں فضائی دفاعی نظام کو مشکوک ڈرون کے فضائی حدود میں داخلے کے بعد فعال کردیا گیا۔نیم سرکاری ایجنسی نے مزید کہا کہ شہر کے شمال مغرب میں ایک فوجی اڈے کے قریب تین دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔اس سے قبل فضائی نیوی گیشن کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر نے تہران، اصفہان اور دیگر علاقوں کے ہوائی اڈوں کے لیے پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔