اسرائیل نے 1967سے 50,000فلسطینی بچوں کو گرفتار کیاہے۔ رپورٹ

,

   

رملا۔ مغربی کنارہ اور غزہ پٹی میں 1967کے اپنے قبضے کے بعد سے اب تک اسرائیل نے 50,000سے زائد فلسطینی بچوں کو گرفتار کیاہے۔ہر سال اپریل 5کے روز منائے جانے والے فلسطینی یوم اطفال کے موقع پر فلسطینی کمیشن برائے زیر حراست او رسابقہ نظر بندی امورنے اپنی سرکاری ویب سائیڈ پر ایک رپورٹ جاری کرنے کے بعد یہ بات سامنے ائی ہے۔

سال1995میں فلسطین کے مرحوم صدر یاسرعرفات نے 5اپریل کو فلسطینی اطفال دن کے طور پر اعلان کیاتھا۔ غزہ پٹی میں قیدیوں او رسابق قیدیوں کی اتھاریٹی کی ایڈمنسٹریشن کمیٹی کے ایک رکن محقق عبدالناصر فروانا نے اس رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی غاصب فلسطینی بچوں کے ساتھ جوانوں جیسا برتاؤ کرتے ہیں اور یہ کہتے ہیں یہ بھی اس طرح کی اذیت‘ تحقیقات او تحویلی شرائط کے حقدار ہیں۔

فروانا کے بموجب اسرائیل نے 2021میں 1300لڑکوں اور لڑکیوں کو گرفتار کیا ہے‘ جس میں پچھلے سال کے دوران کی گئی گرفتاریوں میں 140فیصد تک کا اضافہ ہے۔

سال2022کی شروعات سے 200سے زائد بچوں کو گرفتار کیاگیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق اسرائیل نے اب بھی 160بچو ں کو اپنی جیلوں اور تحویلی مراکز میں قید کر رکھا ہے۔

اسرائیل نے 1967میں مغربی کنارہ پر قبضہ کیا اور اس پر اپنی آبادکاریاں قائم کی جس کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے۔ مغربی کنارہ او رایسٹ یروشلم میں 70,000سے زائد اسرائیلی بازآباکار رہ رہے ہیں۔