اسرائیل نے 3 فلسطینی شہید کردیئے ،خاتون شامل

,

   

غزہ : اسرائیلی فوج کی سرکاری دہشت گردی کے نتیجہ میں مزید تین فلسطینی شہید ہوگئے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے غزہ کی سرحد کے قریب ایک فلسطینی شہری کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ ایک فلسطینی کو غرب اردن کے شمالی شہر جنین جبکہ ایک خاتون کو بیت المقدس میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔قابض فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی خاتون کو اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملے کے بعد گولی ماری گئی تاہم اسرائیلی فوج خود کوبری الذمہ کرنے کے لیے اکثر اسی طرح کے مکروہ ہتھکنڈے اور جھوٹے دعوے تراشتی رہتی ہے۔غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں جمعرات کے روز اسرائیلی فوج نے برقین کے مقام پر فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید جب کہ دو زخمی ہوگئے۔اسرائیلی فوج نے اسیر محمود الزرعینی کے گھر کا محاصرہ کیا اور انہیں خود کو حکام کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الزرعینی اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سینئر رکن ہیں۔ چند روز قبل ان کے گھر کے قریب ہونے والے ایک پرتشدد واقعہ میں دو اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے تھے جبکہ الزرعینی کے ایک قریبی عزیز کو قابض فوج نے گرفتار کرلیا تھا۔قابض فوج نے السیلہ کے مقام پر فلسطینی نوجوان علا ناصر زیود کو گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا جس کے بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔چند روز قبل اسی علاقے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں دو فلسطینی مزاحمت کار شہید ہوگئے تھے۔ادھر قابض فوج نے جمعرات کو القدس میں ایک اسرائیلی فوجی پر چاقو کے حملے میں ایک خاتون کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ کے باب السلسلہ کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی خاتون کو گولیاں مار کرزمین پرپھینک دیا اور کسی کو اس کی مدد کے لیے قریب نہ جانے دیا گیا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔شہید ہونے والی فلسطینی خاتون کی شناخت 30 سالہ اسرا خزیمہ کے نام سے کی گئی ہے اور اس کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے بتایا جاتا ہے۔