اسرائیل پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ کو اپنے ماتحت لانے کا بل پیش کیاہے

,

   

اگراس قانون کو منظوری مل جاتی ہے تویہ قانون120نشستوں والی پارلیمنٹ میں 61قانون سازوں کی کم اکثریت سے قوانین کو دوبارہ نافذ کرنے کے قابل بنائے گا چاہئے عدالت انہیں غیرائینی ہی کیوں نہ سمجھے۔جنہیں سپریم کورٹ نے ختم کردیاہے۔


یروشلم۔ ایک ایسا بل جو اسرائیلی قانون سازوں کو سپریم کورٹ کے فیصلے کوایک معمولی اکثریت کے ساتھ زیر کرنے کا اختیار دیگاپارلیمنٹ میں پیش کیاگیاہے۔

زنہو نیوز ایجنسی کی خبریں ہیں کہ”سپریم کورٹ اور رائڈ بل“ جو پارلیمنٹ میں 61-52کی اکثریت کے ساتھ ابتدائی مرحلے میں پاس ہوگیا ہے‘ اب بھی اس کو قانون بننے سے قبل تین مکمل ووٹوں کے دور سے گذر نے ہے۔

اگراس قانون کو منظوری مل جاتی ہے تویہ قانون120نشستوں والی پارلیمنٹ میں 61قانون سازوں کی کم اکثریت سے قوانین کو دوبارہ نافذ کرنے کے قابل بنائے گا چاہئے عدالت انہیں غیرائینی ہی کیوں نہ سمجھے۔

جنہیں سپریم کورٹ نے ختم کردیاہے۔وزیراعظم بنجامن نتن یاہو کے انتہائی دائیں بازوکے حکمران اتحادکی طرف سے سپریم کورٹ کوکمزورکرنے او رقانون کے ایک سلسلے کو تیزی سے منظور کرکے قانونی نظام پر حکومت کو زیادہ طاقت دینے کی تازہ ترین کوشش ہے۔

ناقدین کاکہہ رہے ہیں کہ نتن یاہو کااسرائیل کے قانونی نظام کو تبدیل کرنے کا منصوبے عدلیہ کی آزادی کو مجروح کرے گا‘قانون کی حکمرانی کو کمزور کرے گا‘اور حکومت کو بہت زیادہ اختیارات دے کر جمہوریت کو ممکنہ طور پر خطرے میں ڈالے گا۔

اسرائیل کے سب طویل عرصے تک رہنے والے رہنما نتین یاہوڈسمبر2022میں ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ دائیں بازو حکمرانی کرنے والے اتحاد کی رہنماکے طور پر دفتر واپس ائے۔

انہوں نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ وہ ”چڑیل کی تلاش‘ کاحصہ ہیں۔