اسرائیل کی بمباری‘ 650سالہ قدیم تاریخی عمری مسجدبھی شہید

,

   

دیر البلح اور جبالیہ کیمپ بھی نشانہ ‘جنگ تیسرے مہینے میں داخل‘ شہدا کی تعداد17ہزار سے تجاوز

غزہ:فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی طرف سے تاریخی عمری مسجد کو شہید کرنے پر شدید دکھ کا اظہا کیا ہے۔حماس نے غزہ میں صدیوں سے قائم اس مسجد پر بمباری کرنے کو اسرائیل کے سنگین جرم سے تعبیر کیا ہے۔دریں اثناء حماس کے زیر اثر میڈیا نے اس بمباری کے بعد عمری مسجد کی مسماری سے متعلق تصاو یر بھی جاری کی ہیں۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسجد کی دیواریں گر گئی ہیں اور چھت کو کافی نقصان پہنچا ہے، اسی طرح پتھر کے بنے مینار کے نیچے بھی ایک بڑا شگاف ہے۔اس تاریخی مسجد کو بمباری سے مسمار کرنے کے بارے میں اسرائیلی فوجی ترجمان نے درخواست کے باوجود کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ واضح رہے غزہ میں عمری مسجد خلیفہ ثانی حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام سے منسوب ایک قدیمی اور بڑی مسجد ہے۔غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 17000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ہر طرح کی عمارات بشمول گھر، سکول، مساجد اور ہاسپٹلس مسلسل اسرائیلی بمباری کی زد پر ہیں۔غزہ میں اسرائیلی فوج نے آثار قدیمہ پر حملہ کرتے ہوئے 650 سال پرانی العمری مسجد شہید کر دی۔عرب میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی قدیم اور سب سے بڑی 650 سال قدیم العمری مسجد کو بمباری سے شہید کر دیا۔قدس نیوز نیٹ ورک نے شہید ہونے والی العمری مسجد کی تصاویر شائع کی ہیں جن کی الجزیرہ نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت سے غزہ پٹی میں جہاں ہزاروں گھر بھی تباہ ہوئے ہیں وہیں خطہ کے قدیم ثقافتی مقامات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔یہ خطہ قدیم زمانے سے مصر، یونان، روم، بازنطینی اور مسلم ریاستوں کے تحت تجارت اور ثقافت کا مرکز رہا ہے۔Heritage for Peace نامی ادارے کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غزہ کے 100 سے زائد ثقافتی مراکز کو نقصان پہنچا ہے یا وہ تباہ ہوچکے ہیں۔اسرائیلی جارحیت سے غزہ کے 100 سے زائد تاریخی ثقافتی مراکز تباہ ہوچکے ہیں ۔ان میں فلسطین کی تاریخی مسجد عمری بھی شامل ہے جبکہ دنیا کا تیسرا قدیم ترین چرچ آف Saint Porphyrius، 2 ہزار سال قدیم رومی قبرستان، رفح میوزیم اور دیگر قدیم ثقافتی مقامات اسرائیلی بمباری سے تباہ ہوئے۔غزہ پٹی میں جنگ تیسرے مہینے میں داخل ہوچکی ہے۔ اسرائیل نے کل دیر البلح کے مشرق میں شدید بمباری کی ہے۔ بمباری کے نتیجے میں بہت سے عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں۔ متعدد زخمی افراد کو شہدا الاقصیٰ ہاسپٹل پہنچایا گیا ہے۔ قابض فوج نے نصیرات کیمپ کو بھی بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔حماس کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں محصور اور تباہ ہونے والے چھوٹے فلسطینی علاقے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 17,177 ہو گئی، جن میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں ۔حماس کے جنگجوؤں کی غزہ شہر اور پڑوسی جبالیہ کے علاقے کے شمال میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔خان یونس میں فوج نے اعلان کیا کہ اس نے حماس کے متعدد ارکان کو ہلاک اور درجنوں اہداف پر بمباری کی ہے۔جمعرات کو اسرائیلی چینلز نے ایسی کلپس نشر کیے جن میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجیوں کی حراست میں درجنوں فلسطینیوں کو قید دکھایا گیا ہے جن کے جسموں پر معمولی کپڑے ہیں اور آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئی ہیں۔