اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے قرار داد منظور

   

اقوام متحدہ حقوق انسانی کونسل میں رائے دہی سے ہندوستان غیر حاضر ۔ امریکہ اور جرمنی نے مخالفت کی

نئی دہلی : اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں آج ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے اور انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اس قرار داد پر رائے دہی سے جملہ 13 ممالک غیر حاضر رہے جن میں ہندوستان بھی شامل ہے ۔ فلسطینی خطوں میں حقوق انسانی کی صورتحال پر قرار داد کی تائید میں 28 ووٹ ڈالے گئے جس سے یہ قرار داد منظور ہوگئی ۔ قرار داد کی مخالفت میں چھ ووٹ ڈالے گئے ۔ جملہ 13 ممالک نے رائے دہی سے غیر حاضری اختیار کی جن میں ہندوستان ‘ جاپان اور نیدرلینڈ بھی شامل ہیں۔ قرار داد میںاس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر روک لگائی جائے اور تمام ممالک کو چاہئے کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار اور فوجی آلات کی فروخت روکنی چاہئے تاکہ غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کو روکا جاسکے اور حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ ممکن ہوسکے ۔ جارجیا ‘ جاپان اور نیدرلینڈ نے بھی رائے دہی سے غر حاضری اختیار کی اور ہندوستان نے بھی غیر حاضری کو ترجیح دی ۔ یہ قرار داد تنظیم اسلامی کانفرنس کی ایماء پر پاکستان نے پیش کی تھی اور 47 رکنی کونسل میں اس پر رائے دہی کی گئی ۔ امریکہ اور جرمنی ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے اس قرار داد کے خلاف ووٹ دیا ۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پہلے بھی منظورہ قرار دادوں سے غیر حاضری اختیار کی تھی اور اب بھی اس نے اپنی روایت کو برقرار رکھا ہے ۔ اقوام متحدہ حقوق انسانی کونسل کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق خؤد ارادیت کی تائید کی جاتی ہے ۔ قرار داد میںمقبوضہ شام کی گولان پہاڑیوں پر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی اور فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی باز آبادکاری روکنے پر بھی زور دیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ اسرائیل مغربی کنارہ ‘ غزہ اور مشرقی یروشلم میں اپنی آبادیوں کو وسعت دینے میں لگا ہوا ہے ۔ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میںانسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر قرار داد میں مقامی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں جنہیں جنگی جرائم بھی قرار دیا جاسکتا ہے ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو ان خلاف ورزیوں کیلئے ذمہ دار قرار دئے جانے کی ضرورت ہے اور اس کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جانا چاہئے ۔