اظہار رائے کی آزادی کا مطلب تشدد نہیں : صدرجمہوریہ

,

   

نئی دہلی ، 26 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر رام ناتھ کووند نے کہا ہے کہ شہریوں کو اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حق سمیت آئین میں تمام ضروری حقوق حاصل ہیں لیکن شہریوں کو اس کی غلط تشریح اور تشدد کرکے عوامی املاک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہئے اور تشدد سے دور رہنا چاہئے ۔ مسٹر کووند نے پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں آئین کو اپنانے کے 70 برس مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آئین میں اظہاررائے کی آزادی کے حق کے ساتھ ہی سبھی شہریوں کو عوامی مقامات پر تحفظ برقرار رکھنے اور تشددسے دور رہنے کی بھی سیکھ دی گئی ہے ۔ آزادی کی غلط تشریح کرکے تشدد کرنے اور عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ عوامی تشدد اور انتشار پھیلاتے ہیں انہیں بھی روکنے کی ضرورت ہے اور ایسا کرنے والے ملک کے ذمہ دار شہری ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کے تمام شہری اپنے حقوق کی تکمیل کے ساتھ ساتھ اپنے فرائض کو سرانجام دیں تاکہ ملک کے تمام شہریوں کے حقوق کا مکمل تحفظ ہو۔ صدرجمہوریہ نے اراکین پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین کے ساتھ لگن سے اور اپنے حلف کے مطابق اپنے انتخابی حلقوں اور ملک کے دیگر شہریوں کی خدمت کے لئے تیار رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ عوامی خدمت کا موقع ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتا اس لئے اس موقع کا پورا فائدہ اٹھاکر اپنے علاقے کے لوگوں کے جذبات کا احترام کریں اور ان کی امیدوں پر کھرا اتریں۔

فرائض کی ادائیگی میں ہی شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہے
قومی یوم آئین کے موقع پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے مودی کا خطاب

نئی دہلی۔26 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندرمودی نے آج زور دے کر کہا کہ فرائض کی ادائیگی میں ہی شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہے اور نئے ہندوستان کی تعمیر کیلئے شہریوں کی ہر سرگرمی میں ان کے فرائض کی ادائیگی پر پورا زور ہونا چاہئے ۔ ملک کے آئین کے 70سال پورے ہونے کے موقع پر یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی ہال میں دونوں ایوانوں کی مشترکہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے لوگ ہی آئین کی طاقت ہیں اور اس کی تحریک ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا مقصد بھی ہیں۔ہندوستانی آئین کو عالمی جمہوریت کی بہترین کامیابی بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ شہریوں کو نہ صرف حقوق کے تئیں بیدار رکھتا ہے بلکہ ان کے فرائض کے تئیں محتاط بھی بناتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس موقع پر سبھی شہری عزم کریں کہ فرائض کی ادائیگی کے جذبے کے ساتھ ہم مل کر ملک کی تعمیر نو میں تعاون کریں گے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر شہری کی کوشش ہونی چاہئے کہ ان کے ہر پروگرام اور ہر بات چیت میں فرائض پر ہی توجہ مرکوز رہے ۔ملک پر فخر کرنے والے شہری ہونے کے ناطے ہمیں سوچنا چاہئے کہ ہمارے کاموں سے ملک کو اور مضبوط کیسے بنایا جاسکتا ہے ۔مودی نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے حقوق اور فرائض کے رشتے اوران کے درمیان توازن کے سلسلے میں کہاتھا کہ فرائض انجام دے کر ہی شہری اپنے حقوق حاصل کرتے ہیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا آئین ہر شہری کو عزت دینے اور ملک کے اتحاد اور سالمیت کے بنیادی اصول پر مبنی ہے ۔آئین نے ان دونوں اصولوں کو پورا کرتے ہوئے شہریوں کے احترام کو سب سے اوپر رکھا ہے اور مکمل ہندوستان کے اتحاد اورسالمیت کو برقرار رکھا ہے ۔انہوں کہا کہ ہمارا آئین ،ہمارے لئے سب سے بڑا اور مقدس گرنتھ ہے ۔ایک ایسا گرنتھ جس میں ہماری زندگی کی،ہمارے سماج کی،ہماری روایات اور جذبات کی مکمل عکاسی ہے اور نئے چیلنجوں کا حل بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئین کی روح میں خوشی ، سبقت اور اختتامیہ کے ملے جلے اظہارات ہیں۔