افسانوی پاکستانی گلوکار نیرہ نور کا 71سال کی عمر میں انتقال

,

   

آسام کے گوہاٹی میں 3نومبر 1950کو پیدا ہونے والی نیرہ نور کا خاندان اسوقت پاکستان ہجرت کرچکا تھاجب وہ محض سات سال کی تھیں۔
اسلا م آباد۔پاکستان کی معروف گلوکارہ نیرہ نور کا کراچی میں مختلف سے علالت کے بعد انتقال ہوگیاہے‘ ان کے فیملی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔

جیو نیوز نے ان کے گھر والوں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اتوار کے روز شام 4بجے مسجد /امام باڑہ یثرت جو ڈی ایچ اے میں واقعہ نماز جنازہ ادا کی گئی جبکہ تدفین ڈی ایچ اے فیس 8کے قبرستان میں تدفین عمل میں ائی ہے

۔آسام کے گوہاٹی میں 3نومبر 1950کو پیدا ہونے والی نیرہ نور کا خاندان اسوقت پاکستان ہجرت کرچکا تھاجب وہ محض سات سال کی تھیں۔نیرہ نور (71) کو ’بلبل پاکستان‘ کے خطاب سے نوازا گیا تھا اور انہیں 1973میں بہترین پلے بیک گلوکارہ کے لئے نیگار ایوارڈ دیاگیاتھا۔

ان کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اس کوموسیقی کا دنیاکا ایک عظیم نقصان قراردیاہے۔

مرحومہ کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کیاکہ”چاہئے وہ غزل ہو گیت‘ جو کچھ بھی نیرہ نور نے گایاہے۔

مکمل مہارات کے ساتھ اسکو گایا ہے۔ نیرہ نور کی موت سے جو خلاء پیدا ہوا اس کا پر ہونا ممکن نہیں ہے“۔