افغان دستوں کی حمایت میں امریکہ نے فضائی حملوں کی شروعات کی۔پینٹگان

,

   

پچھلے تین دنوں سے افغانستان کے مختلف صوبوں میں انجام دئے گئے فضائی حملوں میں کم از کم پانچ طالبانی دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔
واشنگٹن۔پینگان نے جمعرات کے روز اس بات کی توثیق کی ہے کہ پچھلے دنوں امریکی فوج نے افغانستان میں افغانی سلامتی دستوں کی حمایت میں فضائی حملے انجام دئے ہیں۔

بند کیمرہ میں منعقدہ پریس تفصیلات میں پینٹگان ترجمان جان کیربی نے تفصیلات فراہم کئے بغیر کہاکہ ”پچھلے کئی دونوں میں ہم نے فضائی حملوں کے ذریعہ کاروائی کی ہے کہ تاکہ اے این ڈی ایس ایف(افغان قومی دفاع او رسکیورٹی فورسیس) کی مدد کی جاسکے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جیسا کہ ایک روز قبل سکریٹری(یوایس) نے کہاکہ ہم مسلسل دستیاب ہیں اور ہم اس کو جاری رکھیں گے‘ اے این ڈی ایس ایف کی حمایت میں فضائی حملوں کو انجام دیاجائے گا“۔

مقامی میڈیا کے بموجب پچھلے تین دنوں سے افغانستان کے مختلف صوبوں میں انجام دئے گئے فضائی حملوں میں کم از کم پانچ طالبانی دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں افغان صحافی بلال ساروی نے دعوی کیاہے کہ طالبان کو نشانہ بنانے والے فضائی حملوں کو امریکی دستوں نے انجام دیاہے۔

ان فضائی حملوں کی رپورٹ ایک ایسے وقت میں منظرعام پر ائی ہے کہ امریکہ کے ایک اعلی جنرل نے کہا کہ جنگ زدہ ملک میں ”کھیل کا اختتام“ ابھی لکھا جانا باقی ہے۔

جنرل مارک میلی چیرمن امریکی مشترکہ چیف آف اسٹاف نے چہارشنبہ کے روز کہاتھا کہ طالبان اس بات کا پروپگنڈہ کررہا ہے کہ 212 سے زائدضلع مراکز پر افغانستان میں کنٹرول کے ساتھ ”ناقابل فراموش جیت“ حاصل ہوئی ہے۔

میلی نے طالبان کے اس بیان کو ان کا ذاتی فعال قراردیا ہے اور کہاکہ یہ سب پروپگنڈہ ہے۔اس سے قبل مذکورہ بائیڈن انتظامیہ نے کہاکہ امریکہ فوج افغانستان سے 31اگست سے پوری طرح واپس ہوجائے گی۔

امریکی سنٹرل کمانڈ نے پچھلے ہفتہ کہاکہ 95فیصد دستبرداری مکمل ہوگئی ہے۔