اقتدار میں آتے ہی ’سیاہ زرعی قوانین کی منسوخی کا وعدہ

,

   

راہول گاندھی کی پنجاب میں احتجاجی کسانوں کیساتھ ٹر یکٹر ریالی ،صنعتکاروں کا قرض معاف ،کسانوں کا نہیں

چنڈی گڑھ؍ موگا: نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری عوامی احتجاج کے دوران راہل گاندھی اتوار کے روز پنجاب پہنچے اور کسانون کے حق میں آواز اٹھائی۔ سابق کانگریس صدر نے کسانوں سے وعدہ کیا کہ ان کی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے ساتھ زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو ختم کر دیا جائے گا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کم از کم سپورٹ پرائس، فصل خرید اور تھوک بازار ملک کے تین ستون ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اس نظام کو تباہ و برباد کر دینا چاہتے ہیں۔راہل گاندھی نے کہا کہ ان تینوں زرعی قوانین کو نافذ کرنے کی اتنی جلدی کیا تھی۔ اگر قانون منظور کرنا ہی تھا تو لوک سبھا، راجیہ سبھا میں بات کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے لئے قوانین بنائے جا رہے ہیں، تو آپ کو کھل کر بات کرنی چاہیے۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اگر کسان خوش ہیں تو وہ کیوں احتجاج کر رہے ہیں؟ نریندر مودی 6 سال سے جھوٹ بول رہے ہیں، پہلے نوٹ بندی، پھر جی ایس ٹی اور پھر کورونا کا دور، صنعتکاروں کا قرض معاف کر دیا گیا، کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا گیا۔کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آپ کی زمین اور آپ کا پیسہ ہندوستان کے سب سے زیادہ 3 ارب پتی افراد چھین لینا چاہتے ہیں۔ پرانے دنوں میں کٹھ پتلی کا کھیل ہوتا تھا۔ کٹھ پتلی کو پیچھے سے کوئی اور چلایا کرتا تھا، یہ مودی حکومت نہیں ہے، یہ امبانی اور اڈانی کی حکومت ہے۔ امبانی اور اڈانی مودی جی کو چلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘راہل گاندھی نے اس موقع پر ہاتھرس واقعے کا بھی ذکر کیا، انہوں نے کہا، “میں یوپی میں تھا جہاں ایک بیٹی کو مار دیا گیا۔ اسے مارنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔