اقتدار کی گلیوں میں مرکزی کابینی ردعمل پر تبصرے

,

   

اس با ت کی قیاس ارائیا ں کی جارہی ہیں کہ آسام کے سابق چیف منسٹر سربندا سونوال اور سینئر لیڈر جیوتی رادتیہ سندھیاکو شامل کیاجائے گا۔


نئی دہلی۔دہلی کی اقتدار کی گلیوں میں پھر ایک مرتبہ مرکزی کابینہ میں ردوبدل کی باتیں زور شور سے چل رہی ہیں۔ ان باتوں میں اس وقت شدت پیدا ہوگئی ہے جب وزیراعظم نریندر مودی‘ وزیر داخلہ امیت شاہ‘ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے درمیان قومی درالحکومت میں کئی دور کی ملاقتیں ہوئی ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب تک ایک ماہ میں نڈا وزیراعظم کی رہائش گاہ پر اکثر ملاقات کے لئے آتے جاتے دیکھے گئے ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی قومی جمہوری اتحاد(این ڈی اے)کے چند ایک اہم قائدین کو بہت جلد نریندر مودی کابینہ میں شامل کیاجائے گا۔

سال2019میں این ڈی اے کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے دوسالوں کی تکمیل ہوئی ہے۔شیوسینا اور شرومنی اکالی دے کے باہر چلے جانے اورجن لوک شکتی پارٹی کے رام ولاس پاسوان کی موت سے کابینہ کے بہت ساری عہدے خالی ہیں۔

اس با ت کی قیاس ارائیا ں کی جارہی ہیں کہ آسام کے سابق چیف منسٹر سربندا سونوال اور سینئر لیڈر جیوتی رادتیہ سندھیاکو شامل کیاجائے گا۔حال ہی میں اتراکھنڈ کے چیف منسٹر ترویندر سنگھ روات نے وزیراعظم سے ملاقات کی ہے۔

ایسا بھی سمجھا جارہا ہے کہ این ڈی اے کی ساتھی جنتا دل یونائٹیڈ کو بھی کابینہ میں جگہ کی توقع کی جارہی ہے۔ یوی الیکشن کے پیش نظر اپنا دل کو بھی جگہ فراہم کیاجاسکتا ہے۔

اپنا دل کی لیڈر انوپریا پٹیل نے حال ہی میں شاہ سے ان کی رہائش پرملاقات کی ہے۔یہ بھی مانا جارہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کئی وزراء کے عہدے چھین لیں گے۔

فی الحال کئی منسٹرس پر زائد عہدوں کی ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں‘ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کو تبدیل کیاجاسکتا ہے اور نئے شامل وزرا ء کوپیش کئے جاسکتے ہیں۔

سال 2019میں لوک سبھا انتخابات میں جیت حاصل کرنے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں پہلی اس طرح کی کافی انتظار سے جس کا انتظار کیاجارہا ہے وہ ردعمل ہوسکتی ہے۔

پارٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش اور آندھرا پردیش جیسی ریاستوں سے متعد د لیڈران کو کابینہ میں شامل ہونے کی توقع ہے کیونکہ بی جے پی ان ریاستوں میں وسعت حاصل کرنے میں کوشاں ہے۔