اقلیتوں کو ووٹ بنک کے طور پر استعمال کرنے کانگریس پر الزام

   

عوام سے گمراہ کن پروپگنڈہ کا شکار نہ ہونے کی اپیل، اقلیتی فینانس کارپوریشن چیرمین کی پریس کانفرنس
محبوب نگر /30 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کانگریس نے ہمیشہ سے ہی اقلیتوں کو ووٹ بینک کی حیثیت سے استعمال کیا ۔ ان کیلئے کوئی ٹھوس فلاحی اقدامات نہیں کئے ۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی مائناریٹی فینانس کارپوریشن کے چیرمین محمد امتیاز اسحق نے کیا ۔ وہ ہفتہ کے دن مستقر محبوب نگر کے ایس ایم کنونشن میں پریس کانفرنس سے مخاطب تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین بار بار اپنے دور اقتدار میں 4 فیصد مسلم تحفظات کی فراہمی کا تذکرہ کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تحفظات کی فراہمی میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا بھی اہم تعاون رہا ہے ۔اس وقت 2004 میں ٹی آر ایس بھی کانگریس کے ساتھ شریک اقتدار تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی حقیقی ہمدردی اور فلاحی اقدامات کا آغاز تو تلنگانہ کی علحدگی کے بعد ہوا ۔ متحدہ ریاست آندھراپردیش میں مائناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس صرف 12 تھے لیکن آج تلنگانہ میں 204 ہیں ۔ انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر سے اظہار تشکر کیا ہے ۔ اقلیتوں کیلئے صد فیصد سبسیڈی پر ایک لاکھ قرض کی منظوری کا اعلان کیاگیا ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد لون کی اجرائی کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انتخابات سے قبل گمراہ کن پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں ۔ اس موقع پر سینئیر بی آر ایس قائد محسن خان ، محمد محسن ۔ حافظ ادریس ، سید سلطان ، محمد معراج ، اظہر ، عمران و دیگر موجود تھے ۔