اقلیتوں کی بی آر ایس سے اٹوٹ وابستگی : کے ٹی آر

   

کانگریس نے زہر گھولنے کی ہر ممکن کوشش کی مگر مسلمانوں نے قبول نہیں کیا ۔ تلنگانہ بھون میں اجلاس سے خطاب
کویتا کی گرفتاری کے بعد واضح ہوگیا بی آر ایس اور بی جے پی کا کوئی اتحاد نہیں ہے ، چیف منسٹر نے 2500 کروڑ روپئے دہلی منتقل کئے
حیدرآباد ۔ 26 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے ورکنگ ضدر کے ٹی آر نے کہا کہ اقلیتیں پوری طرح بی آر ایس کے ساتھ ہیں ۔ اسمبلی انتخابات میں گریٹر حیدرآباد میں بی آر ایس کی شاندار کامیابی اس کا ثبوت ہے ۔ کانگریس نے بی آر ایس کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دینے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ مگر گریٹر حیدرآباد کے مسلمانوں نے اس کو ہرگز قبول نہیں کیا ۔ کویتا کی گرفتاری اور ٹیلی فون ٹیاپنگ مسائل سے بی آر ایس ہرگز خوف زدہ نہیں ہوگی ۔ مودی کے بڑھتے قدم کو روکنے کی کانگریس کے پاس طاقت نہیں ہے ۔ صرف کے سی آر ، کجریوال اور ممتا بنرجی ہی بی جے پی اور مودی کو روک سکتے ہیں ۔ آج تلنگانہ بھون میں سکندرآباد لوک سبھا حلقہ کا اجلاس منعقد کیا گیا ۔ اس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس نے بی آر ایس کو بدنام کیا ۔ بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ اتحاد کا الزام عائد کیا ۔ اسی معاہدہ کے تحت کویتا کو گرفتار نہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ۔ کویتا کی گرفتاری کے بعد کانگریس کا الزام جھوٹا ثابت ہوگیا ہے ۔ مسلم اقلیت نے کانگریس کے جھوٹے الزامات پر بھروسہ نہیں کیا ۔ گریٹر حیدرآباد میں کلین سویپ کرنے میں بی آر ایس کی بھر پور مدد کی ۔ جس کیلئے بی آر ایس اقلیتوں سے اظہار تشکر کرتی ہے ۔ بی جے پی انتقامی سیاست پر عمل کررہی ہے ۔ کویتا کے علاوہ دو چیف منسٹرس کو بھی گرفتار کیا ہے ۔ وزیراعظم مودی ملک سے اپوزیشن کا صفایا کرنے کی سازش پر عمل کررہے ہیں ۔ مودی اور بی جے پی سے مقابلہ کرنے میں کانگریس پوری طرح ناکام ہوگئی ۔ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے 40 ارکان پارلیمنٹ بھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔ کے ٹی آر نے ڈی ناگیندر کو احسان فراموش قرار دیتے ہوئے کہا کہ سکندرآباد لوک سبھا انتخابات میں ان کی شکست یقینی ہے ۔ اصل مقابلہ بی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان ہے ۔ مرکزی وزیر رہنے کے باوجود کشن ریڈی نے حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کو ترقی دینے کوئی اقدامات نہیں کئے ۔ اس لیے عوام اس مرتبہ بی آر ایس کے امیدوار پدما راؤ گوڑ کو کامیاب بنانے کا فیصلہ کرچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پدما راؤ نے 14 فروری 2002 کو پہلی مرتبہ ٹی آر ایس کارپوریٹر کی حیثیت سے کامیابی حاصل کی ۔ تب سے وہ پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی تصور کئے جاتے ہیں ۔ بی آر ایس ورکنگ صدر نے پارٹی کیڈر کو مزید 53 دن تک بغیر آرام پارٹی کی کامیابی کے لیے خدمات انجام دینے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی بلڈرس ، رئیل اسٹیٹ ، کاروباری اور صنعتکاروں کو ڈرا دھمکاکر بلیک میل کرکے 2500 کروڑ روپئے دہلی منتقل کرچکے ہیں ۔ اس واقعہ سے عوام کی توجہ ہٹانے ٹیلی فون ٹیاپنگ کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں ۔ کانگریس حکومت 100 دن میں عوام کے اعتماد سے محروم ہوگئی ہے ۔ کانگریس کو ووٹ دے کر عوام پچھتا رہے ہیں ۔ 2