الشفا ہاسپٹل میں بے گورو کفن لاشیں سڑنے لگیں

   

غزہ : اسرائیلی فوج نے الشفاء ہسپتال کو پورا غزہ تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ گھیرے میں لے رکھا ہے کیونکہ اسے ابھی بھی خوف ہے کہ حماس کے جنگجو ہسپتال سے نکل کر حملہ کر دیں گے۔ فلسطینی امور صحت کے ترجمان اشرف القادرا کے مطابق ، ہسپتال میں ایک سو کے قریب لاشیں پڑی ہیں جنہیں تدفین کیلئے کسی قبرستان لے جانا ممکن نہیں رہا، اس لیے آج ان کی الشفاء ہسپتال کے اندر ہی اجتماعی قبر میں تدفین کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بڑی خطرناک صورت حال ہے کہ ہمار پاس ریڈ کراس کے ادارے کی طرف سے کوئی تحفظ بھی نہیں ہے مگر اس کے بغیر کوئی اور متبادل بھی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ لاشیں کئی روز پرانی ہونے کی وجہ سے گلنا شروع ہو رہی ہیں لہذا ہسپتال میں اجتماعی قبر کی تیاری ضروری ہے۔نو مولود بچے جنہیں ابھی انکیوبیٹرز’میں رکھنے کی ضرورت تھی، ان میں سے اب 36 باقی رہ گئے ہیں۔ایندھن کے بغیر بجلی اور بجلی کے بغیر انکیو بیٹرزکیسے کام کر سکتے ہیں اب ایک بستر پر آٹھ آٹھ بچوں کو لٹا دیا گیا ہے اور ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے کہ ان کے آس پاس درجہ حرارت کو کنٹرول رکھا جا سکے۔دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے ہسپتال کو محاصرے میں نہیں لے رکھا ،اسرائیلی فوج جو ہسپتال سے جانا چاہے اسے جانے دیتی ہے تاہم طبی عملے کا کہنا ہے اسرائیلی فوج کا یہ دعویٰ درست نہیں ہے کیونکہ جو ہسپتال سے نکلے گا عین ممکن ہے کہ گولیوں کا نشانہ بن جائے۔