القاعدہ سے رابطہ پر امریکہ سے ملک بدرملزم کی حیدرآباد منتقلی

   

حیدرآباد۔/24 مئی، ( سیاست نیوز) عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے رابطہ رکھنے اور امریکہ کے خلاف جہاد کرنے کے الزام میں سزا پانے والے حیدرآبادی انجینئر محمد ابراہیم زبیر کو حیدرآباد منتقل کیا جارہا ہے۔ زبیر کو19 مئی کو امریکہ نے ایک طیارہ کے ذریعہ ملک بدر کردیا تھا اور اسے امرتسر ( پنجاب ) میں کورنٹائن رکھا گیا تھا۔ دو دن قبل زبیر کو مہاراشٹرا کے ناگپور شہر منتقل کیا گیا جہاں پر وہاں کی پولیس نے زبیر کے افراد خاندان کو اطلاع دی اور اسے شہر منتقل کرنے کی بات بتائی۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح الوال پولیس اسٹیشن سے وابستہ ایک ٹیم اور محمد ابراہیم زبیر کی ماں ناگپور کیلئے اتوار کی صبح روانہ ہوگئے اور اسے کل شہر منتقل کیا جارہا ہے۔ سال 2015 میں زبیر اور اس کے بھائی محمد یحییٰ فاروق کو القاعدہ سے رابطہ رکھنے اور اس دہشت گرد تنظیم کو مالی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں دونوں بھائیوں نے امریکہ کی عدالت کے روبرو اقبال جرم کیا تھا اور دونوں بھائیوں کو سزا ہوئی تھی ۔ زبیر کی سزا مکمل ہونے پر امریکہ نے اسے ملک بدر کرتے ہوئے ہندوستان منتقل کردیا تھا۔ زبیر کے ارکان خاندان سائبر آباد کے علاقہ الوال میں مقیم ہیں اور اسے الوال پولیس اسٹیشن منتقل کیا جائے گا اور بعد ازاں اسے گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔