اللہ رب العزت کی نعمتوں کو شمار نہیں کرسکتے

   

سیاست دینی انعامی مقابلہ قرآنی تعلیمات کو سمجھنے کا ایک بہترین ذریعہ ، میر شجاعت علی و مولانا سید زبیر ہاشمی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 18 جولائی۔ ( سیاست نیوز) برادران اسلام میں دینی جذبہ پیدا کرنے و دینی علم میں پختگی پیدا کرنے کے خیال سے ادارہ سیاست اور ریاض سعودی عرب میں مقیم حیدرآبادی کرم فرماؤں کے مشترکہ زیر اہتمام ہر سال کی طرح امسال بھی قرآنی آیات پر مبنی سوالات کے کوپنوں کا اعلان کیا گیا تھا جس میں سینکڑوں مسلمانوں نے حصہ لیا اور اپنی دینی معلومات کا والہانہ ثبوت دیا ہے۔ کوپنوں کا کافی باریکی سے جائزہ لینے کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعہ انعامات کے اعلان کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ان کوپنوں کی قرعہ اندازی کی تقریب آج کئی افراد کی موجودگی میں سیاست گولڈن جوبلی ہال میں جناب میر شجاعت علی جنرل منیجر روزنامہ سیاست و مولانا سید زبیر ہاشمی مدرس جامعہ نظامیہ و مرتب مذہبی صفحہ روزنامہ سیاست کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ اس موقع پر جناب شیخ محی الدین منیجر روزنامہ سیاست آفسٹ پریس، حبیب محمد بن عبداﷲ رفیع کمپیوٹر آپریٹر روزنامہ سیاست کے علاوہ دیگر علماء کرام اور کوپن داروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر جناب میر شجاعت علی نے کہاکہ تقریباً بیس برس سے سعودی عربیہ (ریاض) میں مقیم حیدرآبادیوں (بشمول زکریا سلطان) اور ادارہ سیاست کے اشتراک سے یہ سلسلہ جاری ہے اور سعودی عربیہ میں مقیم حیدرآبادی احباب کی رقم میں مزید 50 ہزار روپئے ادارہ سیاست کی جانب سے شامل کرتے ہوئے ایک لاکھ روپئے نقد انعامات دیئے جاتے ہیں۔ رمضان المبارک میںروزآنہ ایک کوپن شائع کیا جاتاہے اور مہینہ بھر کے تمام جوابات صحیح ہونے پر اُنھیں قرعہ اندازی میں شامل کرلیا جاتا ہے ۔ جو لوگ صحیح جوابات دیئے اور انعامی مقابلہ میں شامل ہوئے وہ خوش نصیب ہیں لیکن بہت سے جوابات جو رد کئے گئے اُن کی بھی بڑی تعداد ہے ۔ ایک آدھ سوال کا غلط جواب دینے سے وہ انعامی مقابلہ میںحصہ لینے سے محروم رہے۔ میں اُن سب کو بھی مبارکباد دیتا ہوں کہ ایک بڑی تعداد نے اس مہم میں حصہ لیا جو قرآن کی تعلیمات کو سمجھنے کا ایک اچھا موقع تھا۔ مولانا سید زبیر ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اﷲرب العزت نے ہم کو بے حساب نعمتیں عطا فرمائی ہے، ہم ان نعمتوں کو شمار نہیں کرسکتے۔ ہرلمحہ ہمیں نعمتوں پر شکر ادا کرتے رہنا چاہئے۔ ہمیں اپنی زندگی کا محاسبہ کرنا ہے کہ اب تک ہماری زندگی کیسے گزری اور آئندہ کیسے گذارنا ہے۔ اسکے لئے دو جملے ہمیشہ ذہن نشین کرلینا چاہئے۔ وہ ہیں ’’غلطی ہوگئی، معاف کردیجئے‘‘۔ یہ حضرت سیدنا آدم علیہ السلام کی صفت ہے۔ اس صفت کو اپنانا ہمارے لئے اور نسلِ نو کیلئے بے حد ضروری ہے۔ میاں بیوی میں اختلاف ہوجائے تو کوئی ایک کہہ دے کہ ’’غلطی ہوگئی، معاف کردیجئے ، والدین اپنی اولاد سے ناراض ہوگئے ہوں تو اولاد کہہ دے کہ ’’غلطی ہوگئی، معاف کردیجئے‘‘۔ دوست سے دوست میں جھگڑا ہوجائے تو کہہ دے کہ ’’غلطی ہوگئی، معاف کردیجئے‘‘۔ اس طرح سے سب کی زندگیوں میں اختلاف ختم ہوجائے گا اور محبت و الفت عام ہوجائے گی۔ دوسرا جملہ ’’ہٹ دھرمی‘‘ہے۔ ہٹ دھرمی شیطان کی صفت ہے کیونکہ وہ اس جملہ سے بہت خوش ہوتا ہے۔ اللہ رب العزت نے جب شیطان کو سجدہ کرنے کا حکم دیاتو اُس نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’’تونے مجھے آگ سے پیدا کیا اور انسان کو خاک سے‘‘۔ یہ جملہ بڑی ہٹ دھرمی اور رب کو ناراض کرنے والا ہے۔ اس پر اﷲنے اسے مردود قرار دیتے ہوئے دھتکار دیا اور کہا کہ تجھ پر قیامت تک میری لعنت ہے۔ لہذااس جملہ سے ہرایک کو بچنا چاہئے۔ اس جملہ سے اختلاف بڑھے گا، ناراضگی میں اضافہ ہوتا جائے گا اور رشتہ داریاں ختم ہوجائیں گی۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو نیک توفیق عطا فرمائے۔ماہِ رمضان میں جو سوالات پیش کئے گئے اس کا مقصد یہی ہے کہ ہمارے ایمان میں تازگی ہوجائے اور ہمیں قرآن پر عمل کرنے کی توفیق نصیب ہوجائے۔ تمام معاونین اور ذمہ دار حضرات سب کے سب قابل مبارکباد ہیں۔ مولانا نے ماہ رمضان المبارک کے دوران قرآنی سوالات کے کوپن مقابلہ میں حصہ لینے والے سیاست کے قارئین کے جذبہ کی ستائش کی اور مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس مقابلہ سے کوپن دار کو انعام ملے نہ ملے لیکن اللہ کے پاس ان کو اجر یقینی ہے۔ اس موقع پر قرعہ اندازی کے ذریعہ انعام اول دس ہزار روپئے سیدہ صبیحہ ، انعام دوم پانچ ہزار روپئے محمد اسمعیل، انعام سوم تین ہزار روپئے محمد سلیم الدین اور انعام چہارم دو ہزار روپئے محمد فیاض الدین کو حاصل ہوا جبکہ 80 ایک ہزار روپئے کے ترغیبی انعامات کی بھی قرعہ اندازی عمل میں آئی۔پہلے چار انعامات حاصل کرنے والوں کو ذریعہ خط مطلع کرتے ہوئے دفتر سیاست میں انعامات دیئے جائیں گے جبکہ 80 ترغیبی انعامات پانے والوں کو ان کے رہائشی پتہ پر ذریعہ منی آرڈر ( پوسٹ ) انعامی رقم بھیجی جائیگی۔ قبل ازیں مولانا سید زبیر ہاشمی کی قرات کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ الحاج میر رضا علی شاہ قادری نے نعت پیش کی جناب حبیب محمد بن عبداللہ رفیع نے حمد باری تعالیٰ و نعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کرنے کے علاوہ نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دئیے اور آخر میں شکریہ ادا کیا۔