الکحل کو جی ایس ٹی سے استثنیٰ دینے کا مطالبہ

   

سب سے کم معاوضہ تلنگانہ کو حاصل ،وزیر فینانس ہریش راؤ کا دعویٰ
حیدرآباد۔ ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ ملک میں تلنگانہ ریاست کو سب سے کم جی ایس ٹی معاوضہ مل رہا ہے۔ سال 2021-22 کے دوران تمام ریاستوں کا مالی خسارہ 36.3 فیصد جبکہ تلنگانہ کا مالی خسارہ 23.10 فیصد تھا ۔ کورونا وباء کے سبب ریاست کی آمدنی میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اخراجات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ آج دہلی میں منعقدہ جی ایس ٹی کونسل کے ورچول اجلاس میں حصہ لیتے ہوئے وزیر فینانس ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ حکومت صحت عامہ کی نگہداشت پر بڑے پیمانے پر مصارف کررہی ہے۔ انہوں نے موجودہ حالات میں ایف آر بی ایم کی حد کو 3 فیصد سے بڑھا کر 5 فیصد کرنے کی مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ سال 2638 کروڑ روپئے جی ایس ٹی فنڈز وصول ہوئے ، اس سال حاصل ہونے والے جی ایس ٹی فنڈز13 ہزار کروڑ میں سے فوری 218 کروڑ روپئے جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ریاستوں کی مالی حالت ٹھیک نہیں ہے اور معاوضہ کی ادائیگی کا یہ آخری سال ہے۔ لہذا مکمل معاوضہ کی اجرائی کا مطالبہ کیا۔ تلنگانہ کو گروپ آف منسٹرس کی رکنیت دینے پر بھی زور دیا۔ وزیر فینانس ہریش راؤ نے نیوٹرل الکحل کو جی ایس ٹی سے استثنیٰ دینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جی ایس ٹی کے حدود میں شامل ہونے والی ریاستوں کو چھوڑدینے والی اشیاء اکسائیز پٹرول اور ڈیزل ہے۔ ریاستوں سے مرکز کو زیادہ آمدنی سیس اور ٹیکس کی شکل میں وصول ہوتی ہے۔ گذشتہ بجٹ میں مرکزی حکومت کو 18 فیصد آمدنی سیس اور سرچارجس سے وصول ہوئی۔ مرکز کی جانب سے وصول کئے جانے والے سیس اور سرچارجس سے ریاستوں کی 41 فیصد آمدنی گھٹ گئی۔ ریاست تلنگانہ ہر سال 3439 کروڑ کی آمدنی سے محروم ہوگئی تمام وزراء کے مطالبہ پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے الکحل کو جی ایس ٹی سے استثنیٰ دیا جائے۔ مرکزی حکومت سے نیوٹرل الکحل کو مستقل طور پر استثنیٰ دینے کا فیصلہ کرنے کی اپیل کی۔