امتحانات کو موخر اور بغیر کسی فیس کے منعقد کرنے کا مطالبہ

   

ایس آئی او تلنگانہ کے وفد کی وزیر تعلیم اور چیرمین ہائیر ایجوکیشن کونسل سے نمائندگی
حیدرآباد ۔ 15 ۔ جون : ( پریس نوٹ) : کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائے گئے غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے مارچ 2020 سے بند ہیں ۔ بہت سارے تعلیمی ادارے نصاب مکمل کرنے کی کوشش میں آن لائن کلاسیس چلارہے ہیں لیکن بیشتر تعلیمی اداروں کے طلباء کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ غیر موثر ہیں ۔ تلنگانہ کے بیشتر طلباء کا مطالبہ ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے کے دوران حفاظتی خدشات کے پیش نظر امتحانات کو کالعدم قرار دیا جائے ۔ اس غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر ، ایس آئی او تلنگانہ کے قائدین نے وزیر تعلیم ٹی ایس سبیتا اندرا ریڈی اور چیرمین تلنگانہ اسٹیٹ ہائیر ایجوکیشن کونسل پروفیسر پی پاپی ریڈی سے ملاقات کیا اور مطالبہ کیا کہ یونیورسٹیوں سے کوئی امتحانی فیس وصول نہ کریں کیوں کہ 2 ماہ کے لاک ڈاؤن نے معاشی طور پر متعدد خاندانوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے ۔ ٹی ایس حکومت کو امتحانات کے انعقاد اور یونیورسٹی کو مستقل طور پر چلانے کے لیے فنڈز کی کمی سے بچنے کے لیے مناسب فنڈز مہیا کرنا ہوں گے ۔ انہوں نے امتحانات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا کیوں کہ ریاست بھر میں کوویڈ 19 کے بڑھتے ہوئے معاملات کے ساتھ ہی صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں نے طلبہ کے زیر التواء اسکالر شپ جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ قیام الدین ( کیمپس سکریٹری ) ایس آئی او ، ٹی ایس نے کہا کہ ریاست بھر میں بہت سارے طلباء تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایس آئی او تک پہنچے ہیں اور امتحان فیس جمع کروانے میں مدد کی درخواست کی ہے جس کے لیے ایس آئی او نے کچھ طلبہ کے لیے فنڈز کا بندوبست کیا ۔ دونوں معززین سے ہماری ملاقاتیں نتیجہ خیز رہی اور ہمیں امید ہے کہ جلد ہی حکومت طلباء برادری کے مطالبات پر غور کر کے مناسب فیصلہ کرے گی ۔۔