امتحانات کے انعقاد کے خلاف طلبہ تنظیم انسانی حقوق کمیشن سے رجوع

   

یو جی سی گائیڈ لائنس کی مخالفت،12000 مکتوب حوالے
حیدرآباد۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی گائیڈ لائنس کے مطابق امتحانات کے انعقاد کے خلاف کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی نے تلنگانہ ہیومن رائیٹس کمیشن سے نمائندگی کی ہے۔ این ایس یو آئی کے ریاستی صدر بی وینکٹ نے بتایا کہ کورونا وباء کے دوران یو جی سی کی جانب سے امتحانات کے انعقاد کی گائیڈ لائنس کی اجرائی طلبہ کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ دستور ہند نے زندگی کے تحفظ سے متعلق ضمانت دی ہے۔ بی وینکٹ نے این ایس یو آئی کی اسٹیٹ کمیٹی ارکان کے ساتھ انسانی حقوق کمیشن کو تقریباً 12000 مکتوب حوالے کئے جو 31 اضلاع سے تعلق رکھنے والے تلنگانہ کے طلبہ نے امتحانات کی مخالفت میں لکھے ہیں۔ مکتوب میں طلبہ نے امتحانات کے التواء کی درخواست کی اور طلبہ کو پروموٹ کرنے کی اپیل کی۔ کمیشن سے نمائندگی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بی وینکٹ نے کہا کہ یو جی سی نے امتحانات کے انعقاد کے لئے گائیڈ لائنس جاری کئے ہیں جس کی بنیاد پر ریاستی حکومت امتحانات کی تیاری کررہی ہے جبکہ تلنگانہ میں کورونا کے کیسس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ملک کے کئی علاقوں میں کورونا کے کیسس میں اضافہ سے طلبہ کا سفر کرنا خطرہ سے خالی نہیں۔ کمیونٹی ٹرانسمیشن کے مرحلہ میں بہ آسانی وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز، کالجس اور اسکولوں کی جانب سے آن لائن کلاسیس کا اہتمام کیا جارہا ہے جو حکومت کے احکامات کے تابع نہیں ہے۔ تعلیمی اداروں کی جانب سے فیس کی وصولی موجودہ حالات میں عوام پر اضافی بوجھ ہے۔ تلنگانہ کے تقریباً تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے اپنے مسائل کے سلسلہ میں این ایس یو آئی کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کمیشن سے نمائندگی کے موقع پر صدر این ایس یو آئی رنگاریڈی وشنو وردھن ریڈی، صدر میڑچل راہول یادو، صدر سوریا پیٹ امبیڈکر، صدر سنگاریڈی بلونت ریڈی اور دیگر قائدین موجود تھے۔