امرت پال :گرفتاریوں کیخلاف حکومتوں کو اکال تخت کا الٹی میٹم

,

   

امرتسر : اکال تخت نے علحدگی پسند امرت پال سنگھ کے خلاف پنجاب پولیس کی سخت مہم کے بارے میں بھگونت مان حکومت اور مرکز کے خلاف سخت بیان جاری کیا ہے اور سوال اٹھایا کہ کیوں اسی طرح کی کارروائی ان لوگوں کے خلاف نہیں کی جاتی ہے جو ہندو راشٹر اکا مطالبہ کرتے ہیں ۔ اکال تخت جٹھیدار گیانی ہرپریت سنگھ نے ریاستی حکومت کو /24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا کہ ان تمام سکھ نوجوانوں کو رہا کردیا جائے جنہیں خالصتان کے حامی امرت پال کے خلاف کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ سکھ تنظیموں کے اجتماع سے مخاطب تھے جس میں دانشوروں ، وکلاء ، صحافیوں ، مذہبی اور سماجی قائدین نے شرکت کی اور پنجاب کی صورتحال پر غور و خوص کیا ۔ اکال تخت سکھوں کیلئے اعلیٰ ترین اتھاریٹی ہے اور اس کے جٹھیدار ان کے ترجمان اعلیٰ ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سخت نیشنل سکیوریٹی ایکٹ کو ان کے خلاف لاگو کیوں نہیں کیا جاتا جو ہندو راشٹرا کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ خالصتان کیلئے مہم چلانے والے امرت پال کا دائرہ حیات تنگ کیا جارہا ہے ۔ ایسے لاکھوں افراد ہیں جو ہندو راشٹرا کا مطالبہ کرتے ہیں ، ان کو بھی این ایس اے کے تحت ماخوذ کیا جانا چاہئیے ۔ دریں اثناء چیف منسٹر بھگونت نے کہا کہ انہوں نے محروسین کو چھوڑدینے کی ہدایت دی ہے ۔