امریکہ اور چین کے درمیان 2025 میں جنگ کا اندیشہ :امریکی جنرل

   

نیوریارک : ایک امریکی جنرل نے سنہ2025ء میں چین کے ساتھ جنگ کے بڑھتے خطرات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ امریکی فوجی افسر کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر تائیوان کی وجہ سے چین کے ساتھ جنگ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے فوجیوں پر زور دیا کہ وہ اس سال سے شروع ہونے والی ممکنہ لڑائی کے لیے تیار رہیں۔ایئر فورس کے جنرل مائیکل منی ہین نے ایک داخلی میمو میں لکھا کہ جس کی تصدیق پینٹاگان نے جمعہ کو ’اے ایف پی‘ کو کی “مجھے امید ہے کہ میں غلط ہوں، میرا دل مجھے بتاتا ہے کہ ہم 2025 میں چین سے لڑیں گے۔”انہوں نے فوج سے کہا کہ چینی صدر ژی جن پنگ کے پاس 2025 میں “ایک ہی وقت میں ایک ٹیم، ایک مہم اور ایک موقع ہے”۔ 2024 کے تائیوان کے انتخابات چینی رہ نما کوحرکت میں آنے کی “ایک وجہ” دیں گے۔ایئر موبیلٹی کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیک منی ہین نے چونکا دینے والی داخلی یادداشت جس پر ان کے دستخط ہیں اور پنٹگان دستاویز کے اصلی ہونے کی تصدیق کی ہے، میں کہا کہ امریکہ کا بنیادی مقصد چین کو ’اور اگر ضرورت پڑے تو شکست دینا‘ ہونا چاہیے۔وہ یادداشت جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، سب سے پہلے این بی سی نیوز نے اس کے بارے میں بتایا تھا۔ اس پر رواں سال کی یکم فروری کی تاریخ درج ہے۔ دستاویز میں کئی اشارے درج ہیں جن میں ’حتمی نتیجہ‘ اور ’خطرہ ‘ کے عنوان سے درج اشارے بھی شامل ہیں اور اس سال فبروری سے اپریل تک کے اہداف کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔’مجھے امید ہے کہ میں غلط ہو سکتا ہوں لیکن میرا ذہن کہتا ہے کہ ہم 2025 میں جنگ کریں گے۔‘جنرل منی ہین نے میمورنڈم میں کہا اور ممکنہ جنگ کی پیشگوئی کے لیے اپنی دلیل دی۔انہوں نے کہا کہ چین اگلے سال تائیوان کے صدارتی انتخاب پر نظر رکھے گا کیوں کہ یہ الیکشن چینی صدر ژی جن پنگ کو خطے میں فوجی جارحیت میں اضافے کا جواز پیش کرے گا۔ اسی سال امریکی صدارتی انتخاب کی وجہ سے چینی صدر کو ایسا ’امریکہ ملے گا جس کی توجہ کہیں اور مرکوز ہو گی۔حتمی نتیجے کے اشارے کے تحت جنرل نے ’جزیرے کی پہلی زنجیر کے اندر لڑنے اور جیتنے‘ کے لیے ’ایک مضبوط، تیار، مربوط اور فعال جوائنٹ فورس مینوور ٹیم‘ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔