امریکہ اور کینیڈا کے چرچ نے اسرائیل کو نسل پرست قرار دیدیا

   

واشنگٹن : امریکہ اور کینیڈا کے گرجاگھروں نے اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دے دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق چرچوں کی انتظامیہ نے حکومت کے نام مکتوب میں لکھا ہے کہ اسرائیلی پالیسیاں اور طرز عمل فلسطینیوں کے خلاف امتیازی سلوک پر مبنی ہے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کے اقدامات نسل پرستی کے جرم کی بین الاقوامی تعریف کے مطابق ہیں۔ چرچ کے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ قابض ریاست مسلسل فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی کرتی ہے۔امریکہ اور کینیڈا میں اس چرچ کے ارکان کی تعداد تقریباً 4لاکھ ہے اور اس میں 3ہزار 700 چرچ ہیں۔ خط میں امریکہ کی طرف سے جولان کی پہاڑیوں پراسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنے، مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی توسیع کے ذریعے زمینوں اور جائدادوں پر قبضے ، فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری و بے دخلی اور آبادکاروں کی تعداد میں اضافے کے لیے صہیونی اقدامات کی مذمت کی گئی۔