امریکہ میں 129 ہندوستانی طلبہ گرفتار

,

   

امیگریشن اسکام میں 600 طلبہ کے نام درج، تمام کا مستقبل خطرہ میں ،اخراج ممکن

واشنگٹن ۔ یکم ؍ فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں امیگریشن اسکام پے اینڈ اسٹے میں 130 ہندوستانی طلبہ کے منجملہ 129 ہندوستانیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور انہیں امریکہ سے خارج کردیا جائے گا۔ فی الحال یہ طلبہ امریکی امیگریشن اینڈ کسٹم انفورسمنٹ کی تحویل میں ہے۔ گرفتار شدہ ہندوستانی طلبہ کو امریکہ سے واپس بھیجنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ ایک فرضی یونیورسٹی فارمنگٹن کے نام سے قائم کرتے ہوئے طلبہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کی گئی۔ حکومت خود اس فرضی یونیورسٹی کے ذریعہ خفیہ طور پر پتہ چلانا چاہتی تھی کہ بیرونی ملکوں کے طلبہ کس طرح امریکہ میں داخل ہونے کیلئے حربے استعمال کرتے ہیں۔ اس یونیورسٹی میں 600 طلبہ کا اندراج کیا گیا ہے۔ ایک انگریزی روزنامہ کو میسر ڈپلومیٹک ذرائع، قانونی، دستیاب گواہان، نیوز رپورٹس اور کورٹ دستاویز کے بموجب کئی ہندوستانی طلبہ کو امریکہ میں اسٹوڈنٹ ویزا فراڈ الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہیکہ ان میں زیادہ تر تلگو ریاستوں کے طلبہ ہیں۔ ان میں 8 طلبہ ایسے ہیں جن پر زائد منافع کے لالچ میں اس فراڈ کو انجام دیا گیا ہے۔ یہ بات امریکہ کے ڈسٹرکٹ کورٹ، ایسٹرن ڈسٹرکٹ مشی گن، جنوبی ڈیویژن نے اپنے ایک بیان میں جو امریکی اٹارنی ڈسٹرکٹ میتھیو شنیڈر نے کہی۔ ان 8 گرفتار شدگان میں 6 گرفتاریاں فلوریڈا اور ورجینیا سے عمل میں آئی۔ ان کے علاوہ 8 ایجوکیشنل ایجنٹس کو بھی گرفتار کیا گیا جو اس ’ریاکٹ‘ کے روح رواں تھے۔
علاوہ ازیں ان گرفتاریوں کی کوئی تعداد نہیں بتائی گئی جنہیں ’ہوم لینڈ سیکوریٹی‘ نے حراست میں لیا ہے۔
امریکن تلگو اسوسی ایشن نے 100 طلبہ کی گرفتاریوں کی توثیق کی ہے اور مزید 600 طلبہ کی گرفتاریوں کیلئے ’’اٹارنی‘‘ سے گفت و شنید جاری ہے۔ فارمنگٹن میں شامل ہوئے کم از کم 25 طلبہ کی گرفتاریوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ راہول ریڈی، ہوسٹن کے لائیر جو امیگریشن لاء فرم سے تعلق رکھتے ہیں، جس کا نام ریڈی اینڈ نیومن ہے، انگریزی روزنامہ کو یہ بات بتائی۔