امریکی صدر ٹرمپ کے دورۂ ہند میں دونوں ملکوں کے پانچ معاہدے متوقع

,

   

انٹلکچول پراپرٹی رائٹس، تجارتی سہولیات اور داخلی سلامتی کے شعبوں میں تعاون بڑھنے کا امکان، وزارت امور خارجہ کا بیان

نئی دہلی ۔ 20 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) بھارت اور امریکہ پانچ معاہدوں پر دستخط کرنے کوشاں ہیں۔ وزارت امور خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ یہ معاہدے انٹلکچول پراپرٹی رائٹس ، تجارت اور داخلی سلامتی جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے سے متعلق ہوسکتے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پہلی مرتبہ آئندہ ہفتے ہندوستان کے دورہ پر آرہے ہیں۔ وزارت کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ انسداد دہشت گردی تعاون کو فروغ دینا ، ہند۔بحرالکاہل خطہ میں اشتراک بڑھانا ، دفاعی اور تجارتی تعلقات کو آگے لے جانا اور
H1B
ویزا کے بارے میں انڈیا کی تشویش دور کرنے پر توجہ دی جائے گی ۔ ٹرمپ اور وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان بات چیت میں ان موضوعات کو فوقیت حاصل رہے گی جس کے نتیجہ میں معاہدوں پر دستخط ہوں گے ۔ ہندوستان صدر ٹرمپ کے دورہ کا بے چینی سے منتظر ہے اور اس دورہ سے باہمی و عالمی کلیدی روابط کو مضبوطی حاصل ہوگی۔ ٹرمپ اپنی شریک حیات میلانیا اور اعلیٰ سطح کے وفد کے ساتھ 24 فروری کو احمد آباد پہنچیں گے جہاں وہ چھتیس گھنٹے رہیں گے ۔ وہاں سے وہ آگرہ کا سفر کریں گے اور پھر دورہ کے اصل مرحلہ کے لئے قومی دارالحکومت پہنچیں گے ۔ مجموعی طور پر انڈیا اور امریکہ کی گلوبل اسٹراٹیجک پارٹنرشپ کو تقویت ملنے کی توقع ہے ۔ اس دورہ سے حاصل ہونے والے مثبت نتائج کے تعلق سے پوچھنے پر رویش کمار نے کہا کہ پانچ معاہدے زیر غور ہیں جن پر امریکی صدر کے دورے میں دستخط کئے جائیں گے ۔ چہارشنبہ کو کابینی کمیٹی برائے سلامتی نے دو بڑی معاملتوں کو منطوری دی ۔ چوبیس
MH-60 رومیو ہیلی کاپٹرس کی
2.6 بلین ڈالر کی لاگت پر حصولیابی کی معاملت ہے اور دوسری معاملت امریکہ سے 800 ملین ڈالرس کے عوض چھ
AH-64E
اپاچی ہیلی کاپٹرس حاصل کرنا ہے ۔ دونوں معاملتوں پر ٹرمپ کے دورہ کے دوران دستخط ہوجانے کی توقع ہے ۔ روش کمار نے کہا کہ امریکی صدر کے قیام کے دوران دفاعی تعاون کو وسعت دینے کے بارے میں بعض اعلانات کئے جاسکتے ہیں۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا ہندوستان بات چیت کے دوران سرحد پار دہشت گردی کا مسئلہ اٹھائے گا، رویش نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون کا گزشتہ سال پلوامہ حملہ کے بعد اظہار ہوچکا ہے۔