امریکی صدر کی جانب سےجی7 اجلاس کی میزبانی کی پیشکش

,

   

واشنگٹن ۔ 21 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام )امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس کے باعث عائد پابندیوں میں نرمی کے بعد حالات کو معمول کے مطابق دکھانے کے لیے جی-سیون ممالک کے سربراہان کے سالانہ اجلاس کی میزبانی کی پیشکش ہے۔صدر ٹرمپ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والی امریکہ کی معیشت کو رواں سال صدارتی انتخابات سے قبل درست سمت میں لانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے چہارشنبہ کو ایک بیان میں کہا کہ امریکہ دوبارہ اپنی عظمت کی طرف لوٹ رہا ہے۔صدر ٹرمپ نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ صدارتی رہائش گاہ پر جی سیون سمِٹ کی میزبانی کر سکتے ہیں۔انہوں نے یہ تجویز اس سمِٹ کے آن لائن یا ورچوئل کیے جانے کے متبادل کے طور پر دی ہے۔ٹوئٹر پر ایک بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جی سیون اجلاس کو ری-شیڈول کرنے کے حوالے سے غور کر رہا ہوں۔ یہ اجلاس اسی دن یا انہی تاریخوں میں واشنگٹن ڈی سی کے کیمپ ڈیوڈ میں منعقد ہو سکتا ہے۔کرونا وائرس کے باعث عائد لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد G-7 سمِٹ کے انعقاد کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ باقی ممالک بھی واپسی کا آغاز کر رہے ہیں۔ یہ حالات معمول پر آنے کی بہترین علامت ہو سکتی ہے۔خیال رہے کہ G-7 یا گروپ سیون دنیا کے سات امیر ممالک کی تنظیم ہے جس میں امریکہ کے علاوہ کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان شامل ہیں۔ اس تنظیم کے سربراہان کا سالانہ اجلاس مارچ یا اپریل میں ہوتا ہے تاہم رواں برس کرونا وائرس کے باعث تاحال اس کا سربراہ اجلاس نہیں ہو سکا ہے۔فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ان کی صحت کی حال نے اجازت دی تو وہ سمِٹ میں شریک ہوں گے۔ تاہم جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ وہ انتظار کریں گی اور دیکھیں گی کہ کیا ہوتا ہے۔جاپان کی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شینزو ایبے کی شرکت پر ابھی غور کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی رابطہ ہے۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹرڈو نے کہا ہے کہ سمِٹ میں ذاتی طور پر شریک ہونے یا اس میں ورچوئل شرکت کے فیصلے کا درومدار حفاظتی اقدامات کا جائزہ لینے اور اس حوالے سے ماہرین کی رائے پر ہے۔