اناؤ ریپ واقعہ کی دہلی میں ہو گی سماعت، سپریم کورٹ نے کی مداخلت۔ جانیں کیا ہے معاملہ

,

   

اترپردیش کے مشہور اناؤ ریپ واقعہ پر سپریم کورٹ نے بیحد سخت رخ اپنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ سے منسلک سارے مقدمات اترپردیش سے باہر دہلی ٹرانسفر کر دیا ہے۔ اس سے پہلے عدالت عظمیٰ نے سی بی آئی آفیسر کو طلب کرتے ہوئے ریپ واقعہ کی اسٹیٹس رپورٹ اور ریپ متاثرہ کے سڑک حادثہ کیس میں اب تک ہوئی جانچ کی رپورٹ 12 بجے تک سونپنے کو کہا تھا۔

بارہ بجے کے بعد شروع ہوئی سماعت میں عدالت نے واضح کیا کہ اناؤ سے منسلک سبھی مقدمات کی سماعت دہلی میں ہو گی۔ اس کے ساتھ ہی 7 دن کے اندر سڑک حادثہ معاملہ کی جانچ کی جائے۔ عدالت نے سی بی آئی سے پوچھا کہ حادثہ کی جانچ میں کتنا وقت لگے گا۔ اس پر ایک مہینہ کا جواب دیا گیا جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ 7 دن کے اندر جانچ پوری کی جائے۔

قبل ازیں، چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیر صدارت سپریم کورٹ کی بینچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا تھا کہ 12 بجے تک سی بی آئی کے کسی ذمہ دار آفیسر کو بلائیں۔ اس پر مہتا نے کہا کہ معاملہ کی جانچ کر رہے سی بی آئی آفیسر لکھنئو میں ہیں۔  دوپہر تک ان کا یہاں آنا مشکل ہے۔ اس لئے معاملہ کی سماعت کل کی جا سکتی ہے۔

حالانکہ چیف جسٹس نے اس سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ سی بی آئی ڈائریکٹر سے کہیں کہ جانچ آفیسر سے فون پر پوری جانکاری لیں اور دوپہر 12 بجے تک عدالت کو اب تک ہوئی جانچ کے بارے میں بتائیں۔