انتخابات پر نظر۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں 200روپئے کی کمی،دہلی میں قیمت903روپئے

,

   

اس با ت کا اعلان کرتے ہوئے انفارمیشن اینڈبراڈ کاسٹنگ منسٹر انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ اقدام کا مقصد گھریلو صارفین کو راحت پہنچاناہے


نئی دہلی۔حکومت نے گھریلو پکوان گیس میں فی سلینڈر 200روپئے کی کمی کا اعلان کیا جو ایسا لگ رہا ہے کہ مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں میں مجوزہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جانب سے سستی ایل پی جی کی فراہمی کے اعلان کا جواب ہے۔

فی الوقت قومی درالحکومت میں ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 1103روپئے ہے جومئی2020کی قیمت سے دوگنا زیادہ ہے۔

اس فیصلے پر نفاذ کے بعد اسکی قیمت چہارشنبہ کے روز سے 903روپئے ہوجائے گی۔ فی سلنڈر کی قیمت200کی کمی کو تسلیم کرنے کے بعد اوجولا استفادہ کنندگان کے لئے اس کی قیمت703روپئے ہوگی۔

اس با ت کا اعلان کرتے ہوئے انفارمیشن اینڈبراڈ کاسٹنگ منسٹر انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ اقدام کا مقصد گھریلو صارفین کو راحت پہنچاناہے۔اس کے علاوہ حکومت مزید 75لاکھ اوجولا کنکشنوں کی فراہمی کریگی جو تمام پی ایم یو وائی استفادہ کنندگان کو10.35کروڑ تک لے جائے گا۔

پکوان گیس کی قیمتیں پچھلے کچھ سالوں میں تیزی کے ساتھ بڑھی ہیں اور یہ ایک اہم انتخابی موضوع بن گیاہے۔

ایل پی جی کی بڑھی ہوئی قیمتیں جس کا اثر گھریلو بجٹ پر شدید بڑھا ہے جو پہلے سے ہی مہنگائی کی مار جھیل رہے ہیں کا استعمال کانگریس نے کیاہے اور اس کا اثر حال ہی میں اختتام پذیرہونے والی کرناٹک اسمبلی انتخابات پر بھی پڑا ہے۔

اس نے مدھیہ پردیش میں جہاں پر نومبر اور ڈسمبر میں اسمبلی انتخابات متوقع ہے کے لئے اقتدار میں آنے کے بعد 500روپئے فی سلنڈر فراہم کرنے کا وعدہ کیاہے۔ کانگریس پہلے سے ہی راجستھان میں اسی قیمت پر ایل پی جی فراہم کررہی ہے جہاں پر نومبر ڈسمبر میں انتخابات متوقع ہیں۔

تاہم ٹھاکر نے اس فیصلے کو انتخابات سے جوڑنے کو انکار کیا اور کہاکہ اونم اور رکشا بندھن کے موقع پر یہ خواتین کے لئے مودی حکومت کا فیصلہ ہے۔

حالانکہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیاہے کہ قیمتوں میں کمی کے لئے اعانت کیسے کی جائے گی‘ ایسا مانا جارہا ہے کہ چہارشنبہ کے روز ایندھن کی خوردہ فروش کمپنیاں قیمتوں میں کمی لائے گی اور بعد میں حکومت اس کا معاوضہ ادا کریگی۔