انتخابی نتائج کے بعد اتحاد پر نظر رکھتے ہوئے کانگریس نے ٹی ایم سی کی حمایت کی

,

   

ئی دہلی۔انتخابی مہم کے دوران ایک دوسرے پر کانگریس اور ترنمول کانگریس کے حملوں کے باوجود چہارشنبہ کے روز کانگریس نے ترنمول کی حمایت کرتے ہوئے کلکتہ میں منگل کے روز پیش ائے تشدد کے واقعہ کا بی جے پی کو ذمہ دار ٹہرایا‘

جس سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ لوک سبھا کے نتائج کے بعد رونما ہونے والے حالات کے پیش نظر مخالف بی جے پی کی کانگریس تیاری پر گامزن ہے۔

سینئر کانگریس لیڈر احمد پٹیل نے کہاکہ ”ہم ایشور چند ودیاساگر راؤ کے مجسمہ کی توڑپھوڑ کی سخت الفاظوں میں مذمت کرتے ہیں۔ بی جے پی کی جانب سے بنگال کے لوگوں کی توہین پر معافی نہیں ملے گی۔

اقتدار کے نشہ میں بی جے پی بنگال کی آن بان او رشان مانے جانے والے شخص کی یادگار کو تباہ کیاہے“۔الیکشن کمیشن کی جانب سے کلکتہ تشدد کے پیش نظر جمعرات کے دس بجے سے قبل تک انتخابی مہم ختم کردینے پر احمد پٹیل نے کہاکہ”اگر بنگال میں حالات اس قدر خراب تھے تو انتخابی مہم پر زور لگانا تھا‘ پھر کیو ں الیکشن کمیشن نے کل (جمعرات) تک انتظار کیا؟۔

یہ صرف اس لئے تھا کہ کیونکہ کل وزیراعظم کی ریالیاں تھیں؟“۔اصلاحکار ایشوار چندودیا ساگر کا مجسمہ منہدم کرنے کے واقعہ پر اے ائی سی سی ترجمان ابھیشک منوسنگھوی نے رپورٹرس سے کہاکہ ”ملک میں بی جے پی نے ہجوم کی ایک نئی سیاست کو متحرک انداز میں پچھلے پانچ سالوں میں سرگرم ہوا ہے“۔

مجسمہ منہدم کرنے کا سنگھوی نے بی جے پی پر الزام لگا یا وہیں تاملناڈو چیف نے پریار کے مجسمہ کی انہدامی کے حوالے سے رام مادھو کا ذکر کیا۔سنگھوی نے مودی او رشاہ پر ”ملک کی ثقافت کو نقصان پہنچانے والا قراردیا ہے“