اندرون 24 گھنٹے شہر میں دو افراد کا بہیمانہ قتل

   

مقتول کے رشتہ داروں کا نعش کے ساتھ احتجاج ، خاطیوں کا مکان نذر آتش
حیدرآباد : /14 جنوری (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں قتل کا سلسلہ جاری ہے اور اندرون 24 گھنٹے دو افراد کا بہیمانہ طور پر قتل کردیا گیا ۔ ایک مقتول کے رشتہ داروں نے سڑک پر نعش کے ساتھ احتجاج کیا جبکہ دوسرے مقتول شخص کے رشتہ داروں نے خاطیوں کے مکان کو آگ لگادی ۔ تفصیلات کے مطابق کل رات دیر گئے ہمایوں نگر کے علاقہ فرسٹ لانسر میں سہیل قادری ساکن بھولا نگر کا اس کے ساتھیوں نے مہلک ہتھیار سے حملہ کرتے ہوئے قتل کردیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ سہیل قادری اور اس کے 4 ساتھی احمد خان عرف عفو ، محمد افضل عرف نجو ، محمد سلمان اور چھوٹو نے اسے بات کرنے کے بہانے فرسٹ لانسر کے علاقہ کٹہ میں طلب کیا اور اُس پر تیز دھار ہتھیاروں سے وار کرکے اس کا قتل کردیا ۔ سہیل قادری اور اُس کے دیگر ساتھی جوبلی ہلز علاقہ میں پیش آئے ایک مقدمہ میں مبینہ طور پر ملوث تھے اور کچھ باتوں پر ان کے درمیان اختلافات چل رہے تھے جس کے نتیجہ میں قتل کیا گیا ہے ۔ پولیس نے نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم دواخانہ عثمانیہ کے مردہ خانہ منتقل کیا اور جمعہ کی شام بعد پوسٹ مارٹم نعش کو اس کے ورثاء کے حوالے کردیا گیا تھا ۔ سہیل قادری کی نعش امبولنس میں اس کے مکان واقع بھولا نگر فرسٹ لانسر منتقل کی جارہی تھی جہاں پر اس کے رشتہ داروں اور مقامی افراد نے مانصاحب ٹینک خواجہ منشن فنکشن ہال کے قریب اچانک راستہ روکو احتجاج کیا ۔ ہاتھ میں سیاہ پرچم اور پلے کارڈس تھامے ہوئے احتجاجیوں نے یہ مطالبہ کیا کہ علاقہ میں پیش آنے والے قتل و غارت گری کو روکا جائے اور اس سلسلہ میں پولیس ٹھوس اقدامات کریں ۔ بعض افراد نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ نوجوانوں کو میڈیکل شاپس کی جانب سے ممنوعہ ادویات جس میں نشہ ہوتا ہے گولیاں فروخت کی جارہی ہیں جس کے نتیجہ میں نوجوانوں میں جرائم کا رجحان بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔ پولیس نے احتجاجیوں کو منتشر کرتے ہوئے خاطیوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے ۔ کل رات دیر گئے سکندرآباد کے علاقہ لالہ گوڑہ میں بھی ایک قتل کی واردات پیش آئی جس میں ایک آٹو ڈرائیور کا پارکنگ کے مسئلہ پر قتل کردیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ 34 سالہ سی ایچ راجیش ساکن مولاعلی اپنے ایک بیمار دوست کی عیادت کیلئے آریہ نگر واقع لالہ گوڑہ سکندرآباد پہنچا تھا ۔ اپنی ایکٹیوا گاڑی کو ایک مکان کے سامنے پارک کرنے کے مسئلہ پر وہاں کے دو مقامی نوجوانوں پریم اور سائی نے اسے جھگڑا کیا اور بعد ازاں اس کے سر پر وزنی پتھر سے حملہ کردیا ۔ اس واقعہ میں راجیش ہلاک ہوگیا اور نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم گاندھی ہاسپٹل کو منتقل کیا گیا ۔ مقتول راجیش کے رشتہ داروں نے پریم اور سائی کے مکان پہنچ کر وہاں پر آگ لگادی جس کے بعد علاقہ میں ہلکی سی سنسنی پھیل گئی تھی ۔ آئے دن قتل کی وارداتیں پیش آنے اور پولیس کی ناکامی کے الزامات کے باعث عوام میں تشویش پائی جاتی ہے ۔ ب