انسانیت پر مرکوز ترقیاتی امکانات کی تلاش اہمیت کی حامل : مودی

   

اقوام عالم کو متحد ہونے کی ضرورت ۔ ہیلت ورکرس کے خلاف تشدد کی ذہنیت ناقابل قبول ۔ وزیر اعظم کا خطاب

نئی دہلی ۔ یکم جون ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ساری دنیا کو متحد ہوکر انسانیت پر مرکوز ترقی کے امکانات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو ممالک صحت کے شعبہ میں ترقی کرینگے وہ اب سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ترقی ہوگی کیونکہ کورونا وائرس نے ساری دنیا کو پریشان کر رکھا ہے ۔ نریندرمودی نے ٹیلی میڈیسن کے شعبہ میں بھی ترقی کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا کہ ایک صحتمند سماج کیلئے طب کے شعبہ میں میک ان انڈیا کی اشیا اور آئی ٹی آلات کو استعمال کیا جانا چاہئے ۔ راجیو گاندھی یونیورسٹی آف ہیلت سائینسیس بنگلورو کی 25 ویں سالانہ تقاریب سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ آج ساری دنیا کو دو عالمی جنگوں کے بعد کا سب سے بڑا خطرہ درپیش ہے ۔ جس طرح جنگ عظیم سے قبل اور دنیا تبدیل ہوئی تھی اسی طرح کورونا سے قبل اور بعد میں دنیا مختلف ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ان وقتوں میں دنیا ڈاکٹرس ‘ نرسیس ‘ طبی عملہ اور سائنٹفک برادری کی سمت امید اور تشکر کے ساتھ دیکھ رہی ہے ۔ آج ساری دنیا ان سے فکر اور علاج دونوں چاہتی ہے۔ صحت کے بحران سے نمٹنے عالمی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے عالمی سطح پر ڈاٹا معاشی امور پر مرکوز ہوا کرتا تھا اب دنیا کو متحد ہوکر انسانیت پر مرکوز ترقی کے پہلووں پر توجہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ مختلف اقوام صحت کے شعبہ میں جو ترقی کرینگی وہی اب سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تین چیزیں ہیں جن پر وہ زیادہ سے زیادہ حصہ داری اور تبادلہ خیال پر زور دینگے اور ان میں ٹیلی میڈیسن ‘ صحت کے شعبہ میں میک ان انڈیا اشیا اور آئی ٹی آلات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے نئے طریقہ کار پر کام کرنے کی رورت ہے جن سے ٹیلی میڈیسن کو مقبولیت حاصل ہوسکے ۔ دوسری بات صحت کے شعبہ میں میک ان انڈیا پر توجہ دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس شبہ میں جو ابتدائی پیشرفت ہوئی ہے اس سے وہ پرامید ہیں۔ گھریلو تیار کنندگان نے پی پی ای آلات کی تیاری کا عمل شروع کردیا ہے اور کورونا مجاہدین کو ایک کروڑ کے قریب پی پی ای کٹس فراہم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح تیار کنندگان نے 1.2 کروڑ میک ان انڈیا N-95 ماسک بھی تمام ریاستوں کو فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے آروگیہ سیتو ایپ کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ایسے آلات صحتمند سماج کیلئے ضروری ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صحت کی فکر کرنے والے تقریبا بارہ کروڑ افراد نے اس ایپ کو ڈاون لوڈ کیا ہے ۔ کورونا وائرس سے مقابلہ میں یہ بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ وزیر اعظم نے صحت کے شعبہ کے عملہ کے خلاف تشدد کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ یہ طرز عمل قابل قبول نہیں ہے ۔ عوام کی ایسی ذہنیت کے خلاف سب سے آگے جدوجہد کرنے والے ڈاکٹرس ‘ نرسیس ‘ صفائی کرمچاری اور دوسروں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم ایسا کرنا کسی بھی حال میںقابل قبول نہیں ہے ۔