انٹرنیشنل مانٹیری فنڈ(ائی ایم ایف) نے بھی لگائی ہند معیشت کی بدحالی پر مہر، دیکھیں ایک رپورٹ

,

   

مرکزی حکومت کتنا ہی ہندوستان کی معیشت کے بارے میں جھوٹے دعوے کریں مگر ہندوستان کی معیشت کی بدحالی کسی سے چھپی نہیں ہے۔ ان دنوں ہندوستان کی معاشی حالات انتہائی خراب ہے، جمعرات کو ایم اے ایف کے ترجمان نے صاف لفظوں میں واضح کردیا کہ ہندوستان کے معاشی حالات امید سے زیادہ کمزور ہے۔

آئی ایم ایف کے قومی ترجمان گیری رائس نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نئے اعداد و شمار پیش کریں گے، لیکن خاص طور سے کارپوریٹ اور ماحولیاتی ریگولیٹری کی غیر یقینی اور کچھ غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں کی کمزوریوں کی وجہ سے ہندوستان میں حالیہ اقتصادی ترقی امید سے کہیں زیادہ کمزور ہے۔

واضح رہے کہ سال 19-2018 کے پہلے تین مہینے میں جی ڈی پی شرح ترقی 8.1 فیصد تھی جو اس سال کی پہلی سہ ماہی میں گر کر 5.8 فیصد رہ گئی ہے۔ اس طرح ایک سال میں تقریباً 25 فیصد کی گراوٹ جی ڈی پی شرح ترقی میں دیکھنے کو ملی ہے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق اس سال جنوری سے مارچ تک ہندوستان کی جی ڈی پی شرح ترقی پانچ سال میں سب سے کم 5.8 فیصد رہی۔ علاوہ ازیں مرکزی حکومت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مینوفیکچرنگ اور زراعت کے سیکٹر میں گراوٹ کے سبب معاشی شرح ترقی میں گراوٹ آئی ہے۔ملک میں بحران کی وجہ سے اب تک لاکھوں لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ روزگار دینے میں مودی حکومت بری طرح سے ناکام ہوئی ہے۔ سی ایم آئی ای کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کی بے روزگاری شرح فروری 2019 7.2 فیصد تک پہنچ گئی۔ یہ ستمبر 2016 کے بعد کی سب سے زیادہ شرح ہے۔ فروری 2018 میں بے روزگاری شرح 5.9 فیصد رہی تھی۔

دوسری طرف مندی یعنی بحران کا اثر ہر سیکٹر پڑتا ہو انظر آ رہا ہے۔ خصوصاً آٹو سیکٹر اس بحران سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔ عالم یہ ہے کہ اشوک لے لینڈ اور ماروتی سوزوکی جیسی کمپنیاں اپنے پلانٹ میں کام بند کرنے کو مجبور ہیں۔