اولی کے ایودھیا والے بیان پر اب مسلم قائدین کا اظہار برہمی

,

   

انہوں نے کہاکہ نیپال کے وزیر اعظم شائد ملک او ردنیا بھر میں ایودھیا کی اہمیت سے واقف نہیں ہیں

لکھنو۔نیپال میں ”حقیقی ایودھیا“ کے متعلق وزیراعظم نیپال کے پی شرما اولی کی جانب سے بیان دئے جانے کے بعد ہندو سادھو سنتوں اور متعلقہ تنظیموں کی جانب سے کافی برہمی اور ناراضگی کا اظہار کیاگیا ہے اور اب مسلم قائدین نے اس بیان کے خلاف کھل کر بات کی ہے۔

بابری مسجد حق ملکیت کیس کے مرکزی درخواست گذار اقبال انصاری نے کہاکہ ”اگر بھگوان ہنومان کواس پرغصہ آگیاتو ایک جھٹکے میں وہ نیپال کو تباہ کردیں گے۔

آخر کار رام جہاں جائیں‘ ہنومان ان کے پیچھے رہتے ہیں“أانہوں نے کہاکہ نیپال کے وزیر اعظم شائد ملک او ردنیا بھر میں ایودھیا کی اہمیت سے واقف نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”اگر وہ ایودھیا ائے گئے‘ اس کی اہمیت اور خصوصیات کا انہیں احساس ہوگا“۔مسلم عالم دین مولانا سیف عباس نے بھی اولی کے بیان کی مذمت کی اور کہاکہ ”یہ غیر ضروری اور ناقابل قبول ہے“۔

انہوں نے دعوی کیاکہ نیپال کے وزیراعظم نے اس طرح کا بیان چین اور پاکستان کی ایماء پر دیا ہے تاکہ ہندوستان میں غیر یقینی صورتحال پیداکی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ ”اولی نے دوسرے ہاتھوں کا کھلونا بن کر یہ بیان دیاہے“۔

مذکورہ مولانا نے مطالبہ کیاہے کہ اولی اپنے بیان سے فوری دستبرداری اختیار کریں اور معافی مانگیں