آرٹیکل 370 کی تنسیخ درست اقدام ، جموں کی سیول سوسائٹی کا تاثر

,

   

۔15 ملکوں کے سفارت کارو ں کا دورۂ جموں ۔ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کی قیادت میں مندوبین کا اظہار خیال

جموں 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بیرونی سفارت کاروں کی جانب سے 5 اگسٹ کے بعد اپنی نوعیت کے بعد پہلے دورہ میں امریکہ کے بشمول 15 ممالک کے قاصدین نے آج سیول سوسائٹی ممبرس سے ملاقات کی اور اُنھیں چیف سکریٹری بی وی آر سبرامنیم اور ڈی جی پی دلباغ سنگھ کے زیرقیادت اعلیٰ سطح کی ٹیم نے بریفنگ دی۔ سیول سوسائٹی کے زیادہ تر مندوبین نے قاصدین کو بتایا کہ اُنھوں نے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کی حمایت کی۔ یہ ٹیم وادیٔ کشمیر میں جمعرات کو پہونچی جہاں اُنھوں نے منتخب سیاسی نمائندوں، سیول سوسائٹی ممبرس کے ساتھ ساتھ ملٹری کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جبکہ حکومت نے ایسی تنقید مسترد کردی کہ یہ خاص ہدایات کے ساتھ کیا جانے والا دورہ ہے۔ امریکی سفیر برائے ہند کینتھ جسٹر دہلی میں مقیم قاصدین میں سے ہیں جنھوں نے سرینگر میں تقریباً 7 گھنٹے گزارے۔ گزشتہ اکٹوبر یوروپین پارلیمنٹ کے بعض ارکان نے سرینگر کا دورہ کیا تھا لیکن قاصدین کو ابھی تک وادی کے دورہ کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی زیرقیادت سرکاری ٹیم آج صبح پہونچی اور آرٹیکل 370 کی تنسیخ اور دو مرکزی علاقوں کی تشکیل کے بعد پیدا شدہ سکیورٹی صورتحال کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں دورہ کنندہ ٹیم کو واقف کرایا۔ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی نے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد سکیورٹی ڈھانچے کا خاکہ پیش کیا اور مختلف مسائل جیسے گرفتاریوں، انٹرنیٹ پر پابندی اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کے بارے میں قاصدین کے پوچھے گئے سوالات کے جواب دیئے۔ اُنھوں نے قاصدین کو بتایا کہ اس پوری مدت کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے جسے اُنھوں نے پولیس اور سکیورٹی فورسیس کی طرف سے صورتحال سے نمٹنے میں غیرمعمولی کارنامہ قرار دیا۔ فینانشیل کمشنر، ہیلت اتل ڈولو نے دورہ کنندہ ٹیم کو حکومت کی فراہم کردہ صحت سے متعلق سہولتوں سے واقف کرایا اور کہاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ عوام اور مریضوں کو صحت کے معاملہ میں کوئی مسائل پیش نہ آئیں۔ اُنھوں نے اِس شعبہ کے بارے میں مختصر معلومات پیش کئے۔ اِس کے بعد مختلف وفود کے ساتھ ملاقات ہوئی جن میں ویسٹ پاکستان کے پناہ گزین، جے اینڈ کے گجر یونائیٹیڈ فرنٹ، پی او کے رفیوجیز، والمیکی سماج، وکلاء اور دیگر شامل ہیں۔ قاصدین کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اِن میں سے زیادہ تر وفود نے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کا خیرمقدم کیا اور اِسے اپنی برادریوں کے لئے فائدہ مند قرار دیا۔

انٹرنیٹ بند کرنے پر 1.3 بلین ڈالر کا نقصان
نئی دہلی ۔ 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دنیا میں انٹرنیٹ بند کئے جانے کے سبب بدترین متاثرہ معیشتوں میں ہندوستان تیسرے نمبر پر کھڑا ہے جسے 2019ء میں معیشت کو 1.3 بلین ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ برطانیہ میں قائم ٹاپ ٹین وی پی این کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہندوستان نے 2019ء میں تقریباً 4,196 گھنٹے انٹرنیٹ بند رکھا۔ ریاستوں اور مرکزی علاقوں جیسے آسام اور جموں و کشمیر انٹرنیٹ پابندیوں کے سبب سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔